جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔

یہ مرض کچھ افراد کو پیدائشی طور پر ہوتا ہے جسے تھلیسیمیا بھی کہا جاتا ہے مگر بیشتر افراد ایسے ہوتے ہیں جو آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی کے باعث اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اگر کسی شخص میں خون کی کمی ہو تو اسے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ وہ اس کی قسم کا تعین کرکے علاج کرسکے۔

تاہم خون کی کمی یا اینمیا کے مرض کی چند علامات درج ذیل ہیں۔

سانس لینے میں مشکل یا سر چکرانا

جسم میں آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی کے نتیجے میں جسم ایک مخصوص پروٹین ہیموگلوبن کی مقدار بنانے میں ناکام رہتا ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ہیموگلوبن میں آئرن کی مقدار اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اسی وجہ سے خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے، جو آکسیجن کو دوران خون کے ذریعے جسم میں پہنچاتے ہیں۔ جب جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملتی تو اس کے نتیجے میں سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے جبکہ اکثر سر چکرانے لگتا ہے یا ہلکا پن محسوس ہوتا ہے۔

مرجانے کی حد تک تھکاوٹ

شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق انیمیا کی سب سے عام اور نمایاں علامت تھکاوٹ کا احساس ہے۔ تحقیق کے مطابق اس تھکاوٹ کی علامت کا اظہار لوگوں میں مختلف انداز میں ہوتا ہے، کچھ کو زیادہ تھکاوٹ ہوتی ہے اور اس کی وجہ بھی وہی عمل ہے جو سانس کی تنگی اور سر چکرانے کا باعث بنتا ہے یعنی آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی۔

جلد کی رنگت زرد ہوجانا

اگر جسم میں خون کے صحت مند سرخ خلیات نہ ہو تو آپ توقع نہیں کرسکتے کہ جسم کا سب سے بڑا عضو یعنی جلد صحت مند نظر آئے۔ آئرن یا وٹامن بی 12 کے بغیر جلد تک مناسب مقدار میں خون نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں وہ زرد نظر آنے لگتی ہے۔

سینے میں درد

جب جسم میں صحت مند سرخ خلیات کی کمی ہو تو دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے تاکہ جسم کو خون کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے، اس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ تیز ہوجاتی ہے اور سینے میں درد ہونے لگتا ہے، یہ ایسا مسئلہ نہیں جسے نظرانداز کیا جائے خاص طور پر اگر آپ کو دل کے دیگر مسائل کا سامنا ہو۔ ایک تحقیق کے مطابق خون کی کمی کے نتیجے میں دل کے امراض کے باعث موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

صرف سبزیوں کا استعمال

ایک تحقیق کے مطابق اگرچہ سبزیوں سے جسم کو آئرن کی مناسب مقدار مل جاتی ہے مگر یہ غذا وٹامن بی 12 کی فراہمی میں ناکام رہی ہے، جس کے نتیجے میں جسم میں اس وٹامن کی کمی ہونے لگتی ہے جو کہ انیمیا کے مرض کا باعث بن جاتی ہے۔

عجیب چیزوں کی لت

خون کی کمی کی سب سے غیرمعمولی علامت آئس کیوب، کھانے کے سوڈے، پینسل یا خشک پینٹ کو کھانے کی شکل میں نظر آتی ہے۔ طبی ماہرین ابھی تک یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ مریضوں میں یہ عجیب و غریب چیزیں چبانے کی خواہش کیوں پیدا ہوتی ہے مگر ان کے بقول یہ انیمیا کی بہت عام عادت ہے۔

حاملہ ہونا یا کسی وجہ سے خون کا اخراج

ہوسکتا ہے کہ آپ مناسب مقدار میں آئرن جسم کا حصہ بنارہے ہوں، مگر مختلف وجوہات کی بناء پر خون کے اخراج کے باعث ہوسکتا ہے کہ اینیما کا شکار ہوچکے ہوں۔ حاملہ خواتین میں خون کی کمی کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کو معمول سے زیادہ خون کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بچے کی نشوونما ہوسکے۔

ہر وقت ہاتھ ٹھنڈے رہنا

اگر آپ کے ہاتھ اور پیر ہر وقت ٹھنڈے رہتے ہیں تو یہ آئرن کی کمی کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔ خون کے سرخ خلیات کو خون میں آکسیجن کے لیے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی کمی سے دوران خون متاثر ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کو معمول سے زیادہ ٹھنڈ کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ دوران خون میں آنے والی تبدیلیاں ہوتی ہیں اور یہ احساس گرمیوں میں بھی ہوسکتا ہے، بتدریج اس وجہ سے متاثرہ فرد اینیما کا شکار ہوجاتا ہے۔

سردرد

جسم میں آئرن کی کمی ہو تو وہ دیگر ٹشوز کے مقابلے میں دماغ کو ترجیح دینے کی کوشش کرتا ہے، مگر ایسا ہونے پر بھی آکسیجن کی مقدار مثالی نہیں ہوتی، جس کے نتیجے میں دماغی شریانیں سوجن کا شکار ہوتی ہیں اور سردرد کی شکایت ہر وقت رہنے لگتی ہے۔

دھڑکن بے ترتیب ہونا

اگر جسم میں خون کی کمی ہو تو آکسیجن کی فراہمی کو دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں دھڑکن بے ترتیب ہوتی ہے، اگر اکثر ایسا تجربہ ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے معائنہ کرالینا چاہیے، کیونکہ طویل عرصے تک ایسا رہنا امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں