راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 12 خطرناک ترین دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جن دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی گئی ان پر دہشت گردی کے مختلف واقعات میں 26 شہریوں سمیت 34 افراد کے قتل کا الزام تھا اور انہیں فوجی عدالتوں سے سزا سنائی جا چکی تھی۔

سزا پانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا اور ان پر مرکزی امام بارگاہ پارہ چنار پر حملے کا بھی الزام تھا۔

سزائے موت پانے والوں میں عاشق خان، رشید، معراج، محمد رسول، جنت کریم، ابوبکر، انور خان، غلام حبیب، عبدالغفار، رواز خان، مبارک زیب اور ایوب خان شامل ہیں۔

دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ و بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا۔

آرمی چیف نے 6 دہشت گردوں کو دی جانے والی قید کی سزا کی بھی توثیق کی۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ایک شہری احسان اللہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا گیا۔

احسان اللہ پر بھی خصوصی فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تاہم ثبوتوں کی عدم فراہمی کے باعث اسے بری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف نے مزید 10 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

واضح رہے کہ مئی میں بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 11 دہشت گردوں کی سزائے موت جبکہ 3 دہشت گردوں کی مختلف نوعیت کی سزاؤں میں توثیق کی تھی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گرد سنگین وارداتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

قبل ازیں اپریل میں بھی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 10 دہشت گردوں کی موت کی سزا اور 5 دہشت گردوں کو عمر قید سمیت مختلف نوعیت کی سزاؤں کی توثیق کی گئی تھی۔

موت کی سزا پانے والے دہشت گردوں میں معروف قوال امجد صابری کے قاتل بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ 21ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرمان کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے، جن میں سے کئی کو آرمی چیف کی توثیق کے بعد تختہ دار پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں