آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 10 دہشت گردوں کی موت کی سزا اور 5 دہشت گردوں کو عمر قید سمیت مختلف نوعیت کی سزاؤں کی توثیق کردی۔

موت کی سزا پانے والے دہشت گردوں میں معروف قوال امجد صابری کے قاتل بھی شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 10 سنگین نوعیت دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث 10 دہشت گردوں کی سزاؤں کی توثیق کردی گئی جبکہ آرمی چیف نے 5 دہشت گردوں کی عمر قید سزا کی بھی توثیق کردی۔

آئی ایس پی آر سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ دہشت گرد پشاور میں فائیو اسٹار ہوٹل پر حملے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور معروف قوال امجد صابری کے قتل میں ملوث ملزمان شامل تھے۔

مزید پڑھیں: آئینی ترمیم پردستخط ، فوجی عدالتیں مزید 2 سال کیلئے قائم

آئی ایس پی آر کے مطابق ان دہشت گردوں نے مجموعی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 62 اہلکاروں اور معصوم شہریوں کی جانیں لیں تھیں۔

موت کی سزا پانے والے دہشت گردوں میں اسحٰق، عریش خان، محمد رفیق، حبیب الرحمان، محمد فیاض، اسماعیل شاہ، فضل محمد، حضرت علی، حبیب اللہ و دیگر شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم بھی کر چکے تھے جس کے بعد خصوصی فوجی عدالتوں نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے مزید 10 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

واضح رہے کہ 21ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرمان کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے، جن میں سے کئی کو آرمی چیف کی توثیق کے بعد تختہ دار پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔

فوجی عدالتوں کو دیئے گئے یہ خصوصی اختیارات گزشتہ برس جنوری میں ختم ہوگئے تھے تاہم اسی سال مارچ کے مہینے میں پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ سے فوجی عدالتوں میں 2 سالہ توسیع کے لیے 28ویں آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا تھا۔

بعد ازاں صدر مملکت ممنون حسین نے 23 ویں آئینی ترمیم سمیت آرمی ایکٹ 2017 پر دستخط کردیئے تھے جس کے بعد فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں