لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مسلم لیگ (ن) کے نوجوان ورکر کو گرفتار کرلیا ہے، جس پر الزام لگایا گیا کہ اس نے فیس بک پر جعلی اکاؤنٹ بنا کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان فواد چوہدری کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔

فواد چوہدری کی جانب ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں شکایت درج کرائی گئی انہیں بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کی سیاسی ساخت متاثر ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر کرائم کی تحقیقات: ایف آئی اے کے پاس صرف 10 ماہرین کی موجودگی کا انکشاف

درخواست میں کہا گیا کہ ’مہم میں فرقہ وارانہ نوعیت کا مواد بھی شامل ہے جس سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے‘۔

جس کے بعد ایف آئی اے نے گزشتہ روز جہلم کے علاقے دینا میں ہارون علی کے گھر پر چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس نے ڈان کو بتایا کہ ’فیس بک پر جعلی اکاؤنٹ ہارون علی کے نام سے تھا تاہم گرفتار کیے جانے والے نوجوان کے موبائل فون میں متنازع مواد موجود ہے جسے قانونی کارروائی کے لیے فرانزک تجزیہ کے لیے بھجوا دیا گیا ہے‘۔

خالد انیسن نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشتبہ شخص مسلم لیگ (ن) کا ورکر ہے جو ’رو عمران رو‘ نامی فیس بک اکاؤنٹ چلا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: سائبر کرائم ایکٹ کے تحت عدالت نے پہلی سزا سنادی

انہوں نے بتایا کہ ’ملزم نے فواد چوہدری کو بدنام کرنے کے لیے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری سے متعلق جعلی پوسٹ بنا کر سوشل میڈیا پر شائع کیں جس سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے‘۔

ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ مشتبہ شخص نے فیس بک پر متنازع اکاؤنٹ چلانے کے لیے کسی سے معاوضہ نہیں لیا بلکہ مسلم لیگ (ن) سے دلی ہمدردی کے نتیجے میں یہ اقدام کیا۔

ہارون علی کے خلاف الیکڑونک کرائم ایکٹ کے سیکشن 24 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، یہ قابل ضمانت جرم ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 3 سال قید ہو سکتی ہے۔


یہ خبر 3 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں