شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کی انتخابی مہم کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار ملک اورنگ زیب خان کا کہنا تھا کہ 'جب میں رزملک شہر میں اپنے الیکشن دفتر کا افتتاح کر رہا تھا تو اس دوران دھماکا ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ 'دھماکے کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوگئے‘ تاہم انہوں نے دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تصدیق نہیں کی۔

ڈان نیوز کو مقامی افراد نے بتایا کہ ‘سیاسی رہنما ملک اورنگ زیب کے 100 سے 150 کے قریب حامی اس وقت جائے وقوع پر موجود تھے’۔

ان کا کہنا تھا کہ گرنیڈ حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے تاہم 10 افراد کو شدید چوٹیں آئی تھیں جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے تاہم شمالی وزیرستان، افغان سرحد سے متصل ان 7 قبائلی اضلاع میں سے ایک ہے جہاں ماضی میں حالات انتہائی کشیدہ رہے ہیں اور وہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بھی موجود تھیں تاہم متعدد آپریشن کے بعد علاقے میں امن قائم کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں نیشنل کاؤنٹرٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ عام انتخابات کے دوران ملک کی سیاسی قیادت کو دہشت گردی کے خطرات ہیں۔

نیکٹا حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 رپورٹس ملی ہیں جن میں سے 6 مخصوص شخصیات پر ہیں۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا تھا کہ ان رپورٹؐس کو وزارت داخلہ کے ذریعے صوبائی حکومتوں اور تمام صوبوں کے پولیس سربراہان کو بھیجا جاچکا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی انتخابات کے دوران امیدواروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تمام صوبوں کو خطوط لکھے ہیں جو پنجاب کے شہروں ملتان اور نارروال میں پیش آنے والے واقعات کے بعد لکھے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں