نگراں حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے موٹراسپرٹ اور کیروسین آئل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں17 سے 12 فیصد ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں 31 سے 24 فیصد کم اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے 9 فیصد کم کردی گئی ہے۔

سیلز ٹیکس میں کمی کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قمیت میں 4 روپے 26 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر، مٹی کا تیل 3 روپے 36 پیسے اور لائٹ ڈیزل 5 روپے 54 پیسے فی لیٹر سستا کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ اس معاملے پر نظر ثانی کرکے عوام کو ممکن سہولت پہنچادی جائے۔

نگران وفاقی وزیر توانائی و اطلاعات و نشریات سید علی ظفر کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ حکومت عوامی مشکلات سے آگاہ ہے تاہم پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب کا نقصان ہوگا۔

مزید پڑھیں:پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے کا اضافہ

سید علی ظفر کا کہنا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق ہفتے کی رات 12 بجے سے ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ نگران حکومت عوامی مشکلات کے بارے میں مکمل آگاہی رکھتی ہے اسی لیے موجودہ مالی خسارے کے باوجود عوامی مسائل کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پٹرتولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے معاشی پہی تیزی سے چلے گا۔

وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ پٹرہولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب کا نقصان ہوگا۔

یاد رہے کہ نگراں حکومت نے 30 جون کو پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا تھا۔

قبل ازیں یکم جون 2018 کو نگراں حکومت کی ذمہ داری سنبھالنے والی کابینہ نے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھتے ہوئے اس میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں