کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے گوادر کے لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچنا ضروری ہے۔

پسنی میں انتخابی مہم کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگوں کے مساوی حقوق کا مطالبہ کرنا گناہ یا غداری ہے تو وہ یہ الزام قبول کرنے کو تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: ’بلوچستان میں حالیہ سیاسی بحران کی وجہ کوئی سازش یا دباؤ نہیں‘

صوبائی اسمبلی کے سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ ’ضلع گوادر کے لوگوں کو سی پیک سے بہت امیدیں تھیں لیکن بد قسمتی سے اب تک انہیں اس بڑے منصوبے سے کچھ حاصل نہیں ہوسکا، یہاں تک کہ بندرگاہ والے شہر کے لوگ پینے کے صاف پانی سے بھی محروم ہیں‘۔

قومی اسمبلی کے حلقہ 272 لسبیلا-گوادر سے انتخابات میں حصہ لینے والے اسلم بھوتانی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم کسی کو بھی گوادر کو ایک اور ڈیرہ بھگٹی بنانے کی اجازت نہیں دیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں گوادر اہم اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے اور یہاں گہری بندرگاہ موجود ہے جبکہ دنیا کے متعدد طاقت ور ترین ممالک یہاں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ وہ سی پیک کو اپنے مفادات کے خلاف سمجھتے ہیں۔

اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ وہ قوم پرست نہیں ہیں لیکن وہ تمام فورم پر لوگوں کے بنیادی حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے چند لوگوں کی جانب سے ان کی جدوجہد کو ناپسند کرنے سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو گوادر کے عوام ان کی پہلی ترجیح ہوگی‘۔

صوبائی اسمبلی کے سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد کے نتیجے میں ضلع لسبیلا کے علاقے ہنگول میں فائرنگ رینج کے لیے دی گئی 70 ہزار ایکڑ زمین ختم کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک بلوچستان کی قسمت بدل دے گا، ڈاکٹر جمعہ خان مری

اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما جان محمد بلیدی کا کہنا تھا کہ این اے 272 ملک کا سب سے اہم حلقہ ہے کیونکہ سی پیک کے منصوبے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری گوادر بندرگاہ کی جانب دیکھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا ہماری خوش قسمتی ہے کہ اسلم بھوتانی اور اشرف حسین جیسے مخلص سیاست دان اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جو گوادر اور لسبیلہ کے عوام کے لیے امید کی کرن ہیں۔


یہ خبر 09 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں