لاہور: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی تصاویر کو انتخابی مہم میں استعمال کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کو لاہور ہائی کورٹ نے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گجرانوالہ سے پی پی 53 کے تحریک انصاف کے امیدوار ناصر چیمہ کو انتخابی پوسٹر پر چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر لگانے پر نااہل قرار دیا تھا۔

ناصر چیمہ کی درخواست پر لاہورہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

مزید پڑھیں: پوسٹر پر چیف جسٹس،آرمی چیف کی تصاویر لگانے پر پی ٹی آئی امیدوار نااہل

سماعت کے دوران ناصر چیمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر محمد ناصر چیمہ کو نااہل قرار دیا جس میں 18 اپریل کی تصاویر کو بنیاد بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کا اجراء 14 جون 2018 کو ہوا جبکہ الیکشن شیڈول کا اجراء 31 مئ 2018 کو ہوا تھا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ نے ان کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی تھی اور نہ ہی وہ کبھی الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ درخواست گزار کا تعلق اس حلقے سے نہیں بلکہ کراچی سے ہے، الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دینے بارے میں کسی قانون کا بھی ذکر نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’انتخابی پوسٹرز پر چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر کیوں لگائیں؟‘

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔

عدالت میں الیکشن کمیشن کے لیگل ایڈوائزر عمران عارف رانجھا بھی پیش ہوئے تھے۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل اور ای سی پی کے لیگل ایڈوائزر کے دلائل سننے کے بعد ناصر چیمہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ای سی پی نے ناصر چیمہ سے اپنے انتخابی پوسٹرز میں چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر کے استعمال پر سوالات کیے تھے۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ کس بنیاد پر آپ نے چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر لگائیں؟ کیا وہ آپ کے رشتہ دار ہیں؟ آرمی چیف اور چیف جسٹس کا انتخابات سے کیا تعلق ہے؟

تبصرے (0) بند ہیں