عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے پشاور میں ہونے والے دھماکے کے بعد انتخابی مہم کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں شہیدوں کے خون کا بدلہ لیں گے۔

خیبرپختونخوا (کے پی) کے علاقے صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ دھماکوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں اگر اسفندیار پر بھی دھماکا ہو جائے تو بھی میرے کارکن الیکشن لڑیں گے۔

پارٹی کے انتخابی نشان کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو لالٹین سے خوف ہے اس لیے لالٹین کو ووٹ دیں یہی شہیدوں کے خون کا بدلہ ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پشاور کے علاقے یکہ توت میں اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

بعد ازاں اے این پی کی جانب سے انتخابی مہم معطل کردی گئی تھی تاہم ایک ہفتے بعد دوبارہ مہم کا باقاعدہ آغاز پارٹی سربراہ اسفندیار ولی نے صوابی میں جلسے کردیا۔

ہارون بلور پشاور میں 2012 میں انتخابی مہم کے دوران خود کش دھماکے کا نشانہ بننے والے اے این پی کے سینئر رہنما بشیر بلور کے صاحبزادے تھے اور پشاور سے صوبائی اسمبلی پی کے 78 سے امید وار تھے، اس کے علاوہ ہارون بلور اے این پی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات بھی تھے۔

مزید پڑھیں:پشاور: اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران دھماکا، ہارون بلور سمیت 20 جاں بحق

اسفندیار ولی نے صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیاست سے شائستگی کو نکال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان لوگوں سے حساب مانگتے ہیں حالانکہ ان کے والد کو بھی کرپشن پر نکال دیا گیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنوں کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کرنے پر اپنے ردعمل میں سربراہ اے این پی نے کہا کہ پرویز خٹک پیپلزپارٹی پارٹی والوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں حالانکہ وہ خود بھی تو پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر وزیر رہ چکے ہیں ان کے گھر پر بھی پی پی پی کا جھنڈا ہوتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں