اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بتایا گیا کہ عدالتوں میں انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سے متعلق متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں جس کی وجہ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی 85 سے زائد نشستوں کے لیے بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں انتخابات سے متعلق امور زیر بحث آئے اور انتخابی امور میں حائل رکاوٹ کے باعث افسوس کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اُمیدواروں کے زیر سماعت مقدمات کے باعث کچھ حلقوں کے انتخابات میں تاخیر متوقع

اس حوالے سے اجلاس میں شریک ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اگر کاغذات نامزدگی سے متعلق مقدمات جلد نمٹائے نہیں گئے تو بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ اور اس کی متعلقہ پولنگ بوتھ پر ترسیل کا عمل انتہائی دشوار ہوجائے گا۔

تاہم اجلاس کے چند گھنٹوں بعد یہ خبری سامنے آئی، جس میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ زیر التوا مقدمات جلد نمٹادیئے جائیں گے تاکہ الیکشن میں تاخیر کے امکانات باقی نہ رہیں۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ ای سی پی کو اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پنجاب میں زیر سماعت 22 میں سے 21 مقدمات کو 24 تاریخ تک نمٹا دیا جائے گا۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کاغذات نامزدگی سے متعلق تمام مقدمات جمعرات (19 جولائی) تک خارج کرنے کی ہدایت دی ہے۔

واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں 81 مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما کی کاغذات نامزدگی میں انوکھی حرکت

ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں صوبائی الیکشن کمشنرز نے ای سی پی کو معلومات فراہم کر دی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں بھی کاغذات نامزدگی سے متعلق مقدمات زیر سماعت ہیں جنہیں بہت جلد نمٹادیا جائےگا۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ’ای سی پی بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ اور ان کی ترسیل کا عمل انتخابی دن سے ایک روز قبل یعنی 24 جولائی تک مکمل کر لے گی‘۔

اس سے قبل اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو بتایا گیا تھا کہ بیلٹ پیپر کے علاوہ تمام انتخابی سامان مثلاً بیلٹ باکس، اسکرین، بیگ، اسٹیشنری وغیرہ پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچا دی جائیں گی۔

تاہم خیبرپختونخوا میں بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 4 سے 8 جون مقرر، الیکشن کمشنر سندھ

اس حوالے سے مختلف افسران نے کمیشن کو بتایا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے تمام تیاریاں مقررہ کردہ وقت پر جاری رہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خبریں سامنے آئیں تھی کہ ای سی پی کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ عدالتوں میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے 100 سے زائد انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلے تعطل کا شکار ہیں جو انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ای سی پی کے اعلیٰ حکام نے بتایا تھا کہ عدالتوں میں مجموعی طور پر 108 انتخابی امیدواروں کے مقدمات زیر سماعت ہیں، جن میں سے صرف 81 مقدمات سندھ میں ہیں، جس پر کمیشن کو دباؤ کا سامنا ہے کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے متعدد حلقوں کے لیے بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ جزوی طور پر روک دی جائے۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ایک درجن سے زائد مقدمات لاڑکانہ بینچ میں زیر سماعت ہیں جس میں سے ایک مقدمے کی سماعت 24 جولائی مقرر ہے، یعنی پولنگ کے دن سے ایک روز قبل جبکہ متعدد مقدمات کی سماعت 17 اور 19 جولائی ہے۔


یہ خبر 18 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں