نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) نے سوشل میڈیا پر پھیلی ان افواہوں کی تردید کردی ہے جس میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو آن لائن ووٹنگ کے ذریعے انتخابات 2018 کی رائے شماری میں حصہ لینے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

سمندر پار پاکستانیوں کی آن لائن ووٹنگ کے حوالے سے وائرل ہونے والا جعلی اشتہار—بشکریہ فیس بک
سمندر پار پاکستانیوں کی آن لائن ووٹنگ کے حوالے سے وائرل ہونے والا جعلی اشتہار—بشکریہ فیس بک

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے جعلی اشتہار میں بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نادرا کے تعاون سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آن لائن ووٹنگ کا نظام وضع کیا ہے۔

اشتہار میں یہ بھی کہا گیا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے آن لائن رائے شماری میں حصہ لینے کے لیے قومی شناختی کارڈ، مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اور ای میل ایڈریس کی ضرورت ہوگی۔

اس کے علاوہ اشتہار میں تفصیلی طور پر دیگر معلومات فراہم کرنے کے لیے بھی کہا گیا جبکہ اس اشتہار کو شیئر کرنے پر بھی زور دیا گیا، جس کے بعد لوگوں نے بغیر تصدیق کیے اس کو شیئر کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے کیا مسائل پیدا ہوسکتے ہیں؟

دوسری جانب نادرا نے ان افواہوں کی سختی سے ترید کی اور کہا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آن لائن ووٹنگ کے حوالے سے وائرل ہونے والا اشتہار گمراہ کن ہے، سمندر پار پاکستانیوں کی آن لائن ووٹنگ کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

اس ضمن میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹس کے ذریعے نادرا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں نادرا کی جانب سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو آن لائن ووٹنگ کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، جس کی آئندہ سماعت الیکشن کے بعد ہوگی جبکہ انتخابات 2018 میں سمندر پار پاکستانی آن لائن ووٹ نہیں ڈال سکتے، ووٹ ڈالنے کے لیے انہیں پاکستان آنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: 'اوورسیز ووٹ نہیں دے سکیں گے'

اس حوالے سے کی گئی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ آن لائن ووٹنگ کا تجربہ متوقع طور پر ضمنی انتخابات میں کیا جاسکتا ہے لیکن ابھی سوشل میڈیا پر مہم کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں