انتخابات 2018 میں پولنگ اسٹیشن بنانے سے متعلق الیکشن کمیشن اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہوگیا اور متعدد مرتبہ ہدایات کے باوجود صوبوں نے ای سی پی کے احکامات کو نظر انداز کردیا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق عام انتخابات کے سلسلے میں ہزاروں ایسے پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جو پانی، بجلی اور چار دیواری سے محروم ہونے کے باعث غیر محفوظ ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: پہلی مرتبہ قیدی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے

ذرائع کے مطابق ملک میں 4 ہزار 9 سو 45 پولنگ اسٹیشنز پر مطلوبہ سہولیات موجود نہیں، جس کے باعث انہیں حساس پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ ایسے پولنگ اسٹیشن ہے جن میں پانی، بجلی کی سہولیات اور چار دیواری تک موجود نہیں۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سندھ کے 17 ہزار 7 سو 47 پولنگ اسٹیشنز میں سے 3 ہزار 6 سو 88 پر یہ سہولیات ہی میسر نہیں جبکہ بلوچستان کے 4 ہزار 4 سو 20 میں سے 5 سو 76 پولنگ اسٹیشنز ان سہولیات سے محروم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات سے براہ راست کوئی تعلق نہیں، نمائندہ جی ایچ کیو

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں 12 ہزار 6 سو 34 میں سے 5 سو 70 جبکہ پنجاب کے ایک سو 7 پولنگ اسٹیشنز مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں ہیں، اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں بھی 4 پولنگ اسٹیشنز پانی، بجلی اور چار دیواری سے محروم ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر میں قائم پولنگ اسٹیشنز کی چار دیواری کے ساتھ وہاں پانی، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات لازمی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں