الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات 2018 کے سلسلے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل کا عمل مکمل کرلیا، ساتھ ہی ووٹنگ کا طریقہ کار بھی وضع کردیا۔

الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کے طریقہ کار وضع کرتے ہوئے بتایا کہ قومی اسمبلی کے لیے سبز جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر ہوگا۔

ووٹرز کے لیے جاری ہدایات کے مطابق پہلے مرحلے میں پولنگ افسر ووٹر کا اصل شناختی کارڈ اور ووٹر لسٹ میں درج نام دیکھے گا۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا بینک ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

اس کے بعد ووٹر کا نام اور سلسلہ نمبر پولنگ ایجنٹس کے لیے بلند آواز میں پکارا جائے گا، پھر ووٹر کا نام سیدھی لکیر لگا کر فہرست سے کاٹ دیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق فہرست سے نام کاٹ دینے کے بعد ووٹر کے انگھوٹے کا نشان لیا جائے گا اور انگھوٹے کے ناخن کے جوڑ پر نہ مٹنے والی سیاہی کا نشان لگایا جائے گا۔

اس کے بعد دوسرے مرحلے میں اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخط اور مہر لگائے گا، جس کے بعد ووٹر ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جا کر اپنے پسند کے امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگائے گا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آخری مرحلے میں سبز بیلیٹ پیپر قومی اسمبلی کے لیے مقررہ سبز ڈھکن والے ڈبے جبکہ سفید بیلیٹ پیپر صوبائی اسمبلی کے سفید ڈھکن والے ڈبے میں ڈالا جائے گا۔

عام انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ شناختی کارڈ کے بغیر ووٹر کو ووٹ کی اجازت نہ دی جائے

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ زائد المعیاد شناختی کارڈ والے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے دیا جائے جبکہ پریزائڈنگ افسر پولنگ کا وقت ختم ہونے سے 5 منٹ قبل احاطے میں وقت کا اعلان کرے۔

یہ بھی پڑھیں : انتخابات 2018: پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ

ای سی پی کے مطابق پولنگ کا وقت صبح 8 سے شام 6 بجے تک ہوگا اور مقررہ وقت کے بعد پولنگ اسٹیشن کا دروازہ بند کر دیا جائے، تاہم پولنگ اسٹیشن میں موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کراچی کے علاوہ پورے ملک میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل کا کام مکمل کرلیا جبکہ شہر قائد میں آج یہ کام مکمل کرلیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات میں ملک بھر کے لیے 22 کروڑ کے قریب بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں