پنجاب کے شہر چکوال کے علاقے دروٹ میں تھانہ ٹمن کے قریب قائم اڈے پر مسلح شخص کی مبینہ فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ ملزم نے خود کو بھی گولی مارکے ہلاک کرلیا۔

پولیس، ریسکیو 1122 اور عینی شاہدین کے مطابق 50 سالہ محمد سعید شام کے وقت اسلحہ لے کر گھر سے نکلے تھے۔

عینی شاہد محمود الحسن کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے گھر سے 500 فٹ دور اپنے دکان میں موجود احمد گل نامی دکاندار پر فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی وہ گاؤں کی مارکیٹ کے قریب پہنچا جہاں پر ہوٹل اور بس اسٹینڈ پر کئی لوگ موجود تھے جن پر مبینہ طور پر محمد سعید نے اندھا دھند فائرنگ کی۔

مسلح شخص کی فائرنگ سے جاں بحق 6 افراد کی شناخت محمد حسن، حسن عثمانی، محمد اقبال، محمد صدیق، اظہر اور نذیر احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

دروٹ میں اڈے پر فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی اور وہاں موجود افراد اپنی جانیں بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔

رپورٹ کے مطابق مسلح شخص نے 6 افراد کے قتل کے بعد خود کو بھی گولی ماری اور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو 1122 کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو سٹی ہسپتال تلہ گنگ منتقل کیا۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک تھی جنہیں مزید طبی امداد کے لیے راولپنڈی منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عادل میمن کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم محمد سعید فوج سے ریٹائرڈ تھا 4 شادیاں کی تھیں اور پہلی تین بیویوں کو طلاق دے چکا تھا جبکہ ان کی سابقہ بیوی کے ساتھ تنازع چل رہا تھا۔

عادل میمن نے کہا کہ سعید اسی تنازع کے باعث ڈپریشن کا شکار تھا اور 'گاؤں والے انھیں پاگل تصور کرتے تھے جس کے باعث انھیں شیدا ملنگ سے پکارا جاتا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ سعید کی کسی دشمنی نہیں تھی اور فائرنگ بھی انھوں نے ڈپریشن کی حالت میں کی۔

ڈی پی او نے کہا کہ 'ہمیں ان کی چوتھی بیگم کی تلاش ہے جو ان کے ساتھ رہتی تھی تاہم وہ اس وقت گھر میں موجود نہیں ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں