لاڑکانہ: سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ سرکٹ کے ڈویژن بینچ نے پاکستان پییپلزپارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے درج کیے گئے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے ضمانت منظور کرنے کے ساتھ زر ضمانت کے طور پر 20 لاکھ روپے کے مچلکے ذاتی حیثیت میں جمع کروانے کی بھی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور مفرور قرار

اس سلسلے میں فریال تالپور اپنے وکلاء فاروق ایچ نائیک، صفدر بھٹو، عنایت اللہ موریو، اوراصف عبدالرزاق سومرو کے ہمراہ جسٹس عبدالرشید سومرو، اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ کے سامنے پیش ہوئیں, اور آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے آئینی درخواست دی۔

واضح رہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری کی یہ درخواست 6 جولائی 2018 کو پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 419/420/468/471/109 ، 1947 کے پاکستان پینل کوڈ سیکشن 5(2)، 2010 کے اے ایم ایل ایکٹ کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے کراچی سرکل کی جانب سے درج کروائی جانے والی ایف آئی آر نمبر 4 اور 21 جولائی 2018 کو کراچی کی خصوصی عدالت کے کیس نمبر 43/2018 میں پیش کی جانے والی عبوری چارج شیٹ نمبر 12/2018 کے تحت جمع کروائی گئی۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری،فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن تک مہلت مانگ لی

خیال رہے کہ فریال تالپور کی جانب سے ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیے جانے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم بینچ نے ان کی درخواست سے اتفاق نہیں کیا بعد ازاٰں ان کے وکلا نے 15 دن کے لیے حفاظتی ضمانت کی درخواست کی۔

جس پر عدالت نے فریال تالپور کو 6 دن کے لیے حفاظتی ضمانت کی منظوری دیتے ہوئے 20 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے بطور زر ضمانت جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل سے خارج

واضح رہے کہ فریال تالپور انتخابات میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس-10 لاڑکانہ 1 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار امیر بخش بھٹو کے مدمقابل پی پی پی کی امیدوار ہیں۔


یہ خبر 24 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں