لاہور: سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب بھر میں تقریباً 2 ہزار 163 خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری کردیئے گئے جبکہ 789 کسیز تاحال حل طلب ہیں۔

پنجاب چیف سیکریٹری اکبر درانی کی زیرصدارت صوبائی مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ دیگر صوبوں نے بھی خواجہ سرا کو شناختی کارڈ کے اجزاء کا عمل شروع کردیا جس کی تفصیلات سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے منعقد کانفرنس میں پیش کی جائے گی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ سرا کی شناخت کے مسئلے پر نظریاتی کونسل کی سفارشات مسترد

چیف سیکریٹری نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کو شناخت کارڈ کا اجزاء انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کی جانب ایک قدم ہے تاہم اس ضمن میں مزید اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے سیکریٹری کو ہدایت کی کہ دیگر محکموں کے ساتھ مل کر خواجہ سراؤں کے لیے ہیلتھ کارڈ، وکیشنل ٹریننگ، ملازمت کے مواقعوں فراہم کرنے کے علاوہ انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جائے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تا کہ تمام اضلاع میں ذیلی کمیٹیاں بہتر انداز میں فعال رہیں۔

مزید پڑھیں: خواجہ سرا امید وار کی انتخابی ریلی

اکبر درانی نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل تیز کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے کا حکم دیا۔

انہوں نے خواجہ سراؤں میں شناخت کارڈ بھی تقسیم کیے۔

سوشل ویلفیئر کے سیکریٹری نے اجلاس میں بتایا کہ خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود اور شناختی کارڈ کے اجراء کے لیے تیزی سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ حالیہ مردم شماری کی رو سے پنجاب میں 6 ہزار 709 خواجہ سرا ہیں جبکہ 2 ہزار 961 خواجہ سراؤں کو محکمے کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کردیئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی خواجہ سرا سپر ہیرو ٹی وی سیریل بنانے کا اعلان

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ اضلاع میں ’ون ونڈو آپریشن‘ کے تحت شناختی کارڈ جاری کرنے کا عمل جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سالانہ ترقی پروگرام میں خواجہ سراؤں کے لیے کمیونٹی سینٹر کی منظوری دی جائے گی۔


یہ خبر 24 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں