اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابی حلقوں کی حساسیت کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا 3 ہزار 8 سو 74 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ مردان میں 514 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

ای سی پی کی دستاویزات کے مطابق چارسدہ میں 4 سو 90، صوابی 2 سو 88، ایبٹ آباد میں 2 سو 61 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

پشاور میں 275، بنوں میں 195 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس ہیں جبکہ نوشہرہ میں 189، کوہاٹ میں 163، لوئر دیر میں 103، مالاکنڈ میں 61، بونیر میں 93 ، شانگلہ میں 47، کوہستان میں 82، بٹگرام میں 85، مانسہرہ میں 69، تور گڑھ میں 19، ہری پور میں 89، ہنگو میں 53، کرک میں 38، چترال میں 3، سوات میں 10، اپر دیر میں 61، لکی مروت میں 70، ٹانک میں 109 اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 119 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

ادھر خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے سابقہ قبائلی علاقے فاٹا کی باجوڑ ایجنسی میں 24، مہمند ایجنسی میں 44، خیبر ایجنسی میں 62، کرم ایجنسی میں 39، اورکزئی ایجنسی میں 20، شمالی وزیرستان میں 50، جنوبی وزیرستان میں 74 اور ایف آر میں 21 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں صوبے میں 4 ہزار 5سو 39 پولنگ اسٹیسنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ صوبے بھر میں 69 ہزار 163 جوان اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) محمد علی بابا خیل نے بتایا کہ 65 ہزار اضافی اہلکار پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کیے جائیں گے جبکہ حساس مقامات پر صوبہ بھر میں حساس مقامات پر بھی پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

اے آئی جی محمد علی بابا خیل کا کہنا ہے کہ پورے صوبے میں نگرانی کے لیے 99 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، 56 بکتر بند گاڑیاں اے پی سی تعینات ہونگیں اس کے علاوہ ایف سی کی 66 پلاٹونز، آزاد کشمیر سے 5 سو پولیس اہلکار بھی خیبرپختونخوا میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔

پنجاب میں پولنگ اسٹیشنز کی صورتحال

ادھر پنجاب کے بھی حساس ترین، حساس اور معمول کے پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں جس کے مطابق صوبے میں 48 ہزار 2 سو 57 میں سے 5 ہزار 4 سو 87 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں صوبے بھر میں 15 ہزار 72 پولنگ اسٹیشنز حساس جبکہ 27 ہزار 6 سو 98 پولنگ اسٹیشنز کو معمول کے مطابق قرار دیا گیا ہے۔

لاہور کے 7 سو 17، فیصل آباد میں 6 سو 45، اٹک میں 3 سو ایک، چکووال میں 74، راولپنڈی میں 145، جہلم میں 60، گجرات میں 3 سو 26، سیالکوٹ میں ایک سو 58، نارووال میں 62، گوجرانوالہ میں ایک سو 30، منڈی بہاالدین میں 98، حافظ آباد میں 89، سرگودھا میں 2 سو 25، خوشاب میں 34، میانوالی میں 59، بھکر میں 65، چنیوٹ میں 131، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 92، جھنگ میں ایک سو 69، ننکانہ صاحب میں 2 سو 20، شیخوپورہ میں 41، قصور مین ایک سو 73، اوکاڑہ میں ایک سو 70 اور پاکپتن میں 2 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

اسی طرح ملتان میں 2 سو 58، خانیوال میں 9، لودھراں میں 77، وہاڑی میں 8، بہاولنگر میں 69، بہاولپور میں 68، رحیم یار خان میں 89، مظفر گڑھ میں 2 سو 10، لیہ میں 60، ڈی جی خان میں 2 سو 21 جبکہ راجن پور میں ایک سو 2 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

حساس پولنگ اسٹیشنز میں لاہور کے 3 ہزار ایک سو 23، فیصل آباد کے 2 ہزار 90، اٹک کے 5 سو 32، چکووال کے 2 سو 17، راولپنڈی کے 99، جہلم کے ایک سو ایک، گجرات کے 3سو 70، سیالکوٹ کے ایک ہزار 18، نارووال کے 53، گوجرانوالہ کے 5سو 56، منڈی بہاوالدین کے 2سو 42، حافظ آباد کے 2سو 4، سرگودھا کے ایک سو 78، خوشاب کے 72، میانوالی کے 48، بھکر کے 1 ایک سو 79، چنیوٹ کے 2سو 64، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 2سو 27، جھنگ کے 2سو 78، ننکانہ صاحب کے ایک سو 19، شیخوپورہ کے 86، قصور کے 5 سو 6، اوکاڑہ کے 6 سو 17 جبکہ پاکپتن کے ایک سو 6 پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔

ادھر ملتان کے 5 سو 64، خانیوال کے ایک سو 73، لودھراں کے 3 سو 90، وہاڑی کے 83، بہاولنگر کے 52، بہاولپور کے 3 سو 90، رحیم یار خان کے 2 سو 66، مظفر گڑھ کے 5سو 28، لیہ کے ایک سو 95، ڈی جی خان کے 5 سو جبکہ راجن پور کے ایک سو 30 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

کراچی اور اسلام آباد کی صورتحال

کراچی کے 4 ہزار 8 سو 88 پولنگ اسٹیشنز میں سے ایک ہزار ایک سو 81 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ 2 ہزار 7 سو 16 کو حساس اور 9 سو 91 پولنگ اسٹیشنز کو معمول کے مطابق قرار دیا گیا ہے۔

ملک کے دیگر صوبوں کی طرح اسلام آباد کے 30 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ 80 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں