کھجور کھانا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پھل چھ ہزار قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے۔

یہ چند سب سے میٹھے پھلوں میں سے ایک ہے اور اس کی متعدد اقسام ہوتی ہیں جو کہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشم اور وٹامن بی سکس جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو کہ متعدد طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔

مگر کیا کھجور موٹاپے سے نجات میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے ؟

مزید پڑھیں : خون کی کمی دور کرنے والی غذائیں

طبی ماہرین کے مطابق کھجوریں اضافی جسمانی وزن گھٹانے میں مدد دے سکتی ہیں کیونکہ یہ پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو جسمانی فٹنس میں مدد دیتا ہے اور مسلز کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

کھجوروں میں آئرن اور فلورین جیسے اجزاءکے ساتھ غذائی فائبر اور اہم فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جو کہ جسمانی وزن کے لیے بھی ضروری ہیں۔

جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ کھجوریں غذائی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں، فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھنے میں مدد دیتا ہے، روزانہ چند کھجوریں کھانا مناسب مقدار میں فائبر جسم کو فراہم کرتا ہے جو کہ بے وقت کھانے کی خواہش کی روک تھام میں مدد دے سکتا ہے۔

اس میں ان سچورٹیڈ فیٹی ایسڈ موجود ہوتے ہیں جو جسمانی ورم کو کم کرتے ہیں۔ جسمانی ورم موٹاپے، انسولین کی مزاحمت اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ بڑھانے والا عنصر ہے۔

اسی طرح کھجوریں پروٹین سے بھرپور پھل ہے، ایسا پروٹین جو کہ ہضم ہونے میں سخت ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آنتوں میں کافی وقت تک موجود رہتا ہے، جس سے پیٹ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔

کھجور کھانے کی عادت چینی یا نقصان دہ میٹھے کی خواہش کو بھی دباتی ہے، یہ قدرتی مٹھاس ہے تو نقصان بھی نہیں پہنچاتی جبکہ جسمانی وزن میں کمی بھی آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گرم موسم میں کھجور کھانا نقصان دہ تو نہیں؟

تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی وزن میں کمی کے لیے اعتدال میں رہ کر کھجوریں کھانی چاہئے، جن کی تعداد روزانہ 5 یا 6 سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

یہ خیال رکھیں کسی بھی غذا کو بہت زیادہ کھانا موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے، یعنی کھجوریں جسمانی وزن میں کمی میں مددگار ہوسکتی ہیں تو کم مقدار میں کھانا ہی فائدہ مند ہوتا ہے، ورنہ وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں