پشاور: انتخابات 2018 میں ضلع چترال میں خواتین نے مردوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ مردوں سے زیادہ رہا۔

ریٹرننگ افسر کی جانب سے الیکشن کمیشن کو موصول دستاویز کے مطابق چترال میں مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 60.49 فیصد رہا جبکہ اس کے مقابلے میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 61.57 فیصد رہا۔

مزید پڑھیں: چترال: امیدوار اور اس کے ساتھیوں کا سوال پوچھنے پر شہری پر تشدد

دستاویز کے مطابق چترال میں ایک لاکھ 51 ہزار 2سو 19 مرد ووٹرز میں سے 91 ہزار 4سو 75 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

اسی طرح ایک لاکھ 18 ہزار 3 سو 60 خواتین ووٹرز میں سے 72 ہزار 8 سو 80 ووٹرز نے ووٹ ڈالا۔

دوسری جانب چترال میں تحریک انصاف کی جیت کی خوشی میں کلاش قبیلے میں جشن منایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چترال:پی پی پی کے امیدوار سےسوال کرنے والا سلاخوں کے پیچھے چلاگیا

خیال رہے کہ دو تہائی کی واضح اکثریت کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کلاش نوجوان ایم پی اے ہو گا، وزیر زادہ نامی کلاش قبیلے کے نوجوان کو تحریک اںصاف کی ترجیحی فہرست میں دوسرے نمبر پر شامل کیا گیا تھا۔

چترال سے وزیر زادہ کے منتخب ہونے پر آبائی گاؤں میں جشن منایا گیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے جبکہ امیدوار نے ووٹ دینے پر ووٹرز کے ہاتھ چوم کر شکریہ ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں