پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 میں درخواست کے باوجود ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہیں کی جارہی جبکہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ میں اپنے تمام میڈیا کے دوستوں کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ این اے 73 سیالکوٹ میں کوئی بھی پولنگ بیگ کھول کر اس کی دوبارہ گنتی نہیں ہورہی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ریٹرنگ افسر (آر او) کو دوبارہ گنتی کے حوالے سے درخواست دی تھی جس پر انہوں نے فیصلہ سنایا تھا کہ حلقے کے 15 پولنگ بیگز کھولے جائیں۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: معروف سیاسی شخصیات کو شکست

عثمان ڈار نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہوں نے اس فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پٹیشن دائر کردی ہے۔

ای سی پی میں دائر پٹیشن میں عثمان ڈار نے موقف اختیار کیا کہ ان کے انتخابی حلقے میں تمام پولنگ بیگز کھولے جائیں اور ان کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔

انہوں نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ٹی وی چیلنز پر ان کے حلقے میں دوبارہ گنتی کے حوالے سے چلنے والی خبریں بالکل من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں شکست کھانے والے اداکار و گلوکار

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر اس حوالے سے کسی نے ان سے کچھ پوچھنا ہے تو وہ پوچھ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ذرائع ابلاغ میں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ عثمان ڈار کی درخواست پر حلقے میں ووٹوں کی گنتی دوبارہ جاری ہے، بعدِ ازاں یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں خواجہ آصف ہی کامیاب قرار پائے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ حلقہ مسلم لیگ (ن) کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جہاں 2013 کے انتخابات میں بھی خواجہ آصف کامیاب ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں