لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان پنجاب میں حکومت سازی کا تنازع ممکنہ طور پر منطقی انجام تک پہنچنے والا ہے، اس ضمن میں مسلم لیگ (ق) نے وفاق اور پنجاب میں عمران خان کی حمایت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ پارٹی قیادت نے مسلم لیگ (ن) کی حمایت حاصل کرنے کے پیغام کے جواب میں ’نہیں‘ کا پیغام ارسال کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی متحد

واضح رہے کہ وفاق میں حکومت کی نشستوں کو سنبھالنے کے لیے مجموعی طور پر ایک سو 49 ایم پی ایز کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ 9 آزاد امیدواروں نے ان کی حمایت کی بھرلی ہے تاہم ان کے نام بتانے سے گریز کیا گیا۔

اس ضمن میں قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر سردار ایاز صادق کو مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کو مسلم لیگ (ن) کی حمایت حاصل کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا تاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی نشست حاصل کی جا سکے۔

مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا کہ وفاق اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حمایت کی جائے گی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پیش کردہ پرکشش مراعات کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں حکومت سازی، ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو پیشکش

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی حمایت یا مخالفت سے متعلق کوئی واضع اشارہ نہیں دیا جارہا۔

پنجاب میں پی پی پی کے رہنما عمر ملک نے کہا کہ ’ہم اپوزیشن نشستوں پر بیٹھیں گے‘۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی قیادت کا دعوی تھا کہ وہ پنجاب اسمبلی میں مطلوبہ ایک سو 49 نشستوں کے حصول میں کامیاب ہونے والے ہیں اور اس ضمن میں 10 آزاد امیدواروں نے حمایت بھی کی۔

پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پی پی 217 (ملتان-7) میں شکست دینے والے آزاد امیدوار سلمان نعیم نے عمران خان کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

دیگر 2 آزاد امیدواروں میر سعید الحسن (ناروال) اور راجہ صغیر (راولپنڈی-ٹو) نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: کامیاب امیدوار کے ووٹوں سے زیادہ مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین مظفر گڑھ، فیصل آباد (فائیو) اور فیصل آباد (ون) سے امیدواروں کو اپنے حلقے میں شامل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

تینوں امیدواروں کی جانب سے بنی گالہ میں پارٹی چیف کے ساتھ اجلاس ممکن ہے جہاں وہ اپنی شمولیت کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

مسلم لیگ (ق) کی 8 نشستوں سمیت اگلے 2 روز میں 10 آزاد امیدواروں کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے رہنما نے سوشل میڈیا پر پیغام دیا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے لیے گیم ختم‘ ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں