اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے برطانیہ اور دبئی میں جائیداد بنانے والے 15 سو پاکستانیوں کو شوکاز نوٹس ارسال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

واضح رہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ 31 جولائی تھی تاہم ایف بی آر 6 اگست سے باقاعدہ نوٹس بھیجے گی اور یہ سلسلہ 2 مراحل پر مشتمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 55 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا

پہلے مرحلے میں ان ایک ہزار افراد کو نوٹسز ارسال کیے جائیں گے جنہوں نے برطانیہ میں جائیداد بنائی اور باقاعدہ ماہانہ کرایہ وصول کیا۔

دوسرے مرحلے میں دبئی میں جائیداد بنانے والے 500 افراد کو نوٹس ارسال کیے جائیں گے۔

اس ضمن میں آرگنائزیشن آف اکنامکس کارپوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) اور برطانیہ کے ٹیکس اتھارٹی، ایف بی آر کو معلومات فراہم کرنے میں معاونت کرے گی تاہم دبئی کے تناظر میں ٹیکس حکام ساری تفصیلات فراہم کریں گے۔

ایف بی آر حکام کو یقین ہے کہ نوٹس کے ذریعے ٹیکس وصول کنندہ گان اس امر کا ادراک کرسکیں گے کہ صارفین نے اپنی ساری جائیداد کا تذکرہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں کیا یا پھر نہیں۔

ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ’ہمیں ٹھیک طرح سے معلوم نہیں ہے کہ برطانیہ اور دبئی میں کتنی سرمایا کاری کی گئی‘۔

مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے معیشت پر دباؤ کم ہوگا: مودیز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور نومںتخب ہونے والے وزیر خزانہ اسد عمر نے ڈان کو بتایا کہ ان کی حکومت بیرون ملک مقیم تمام پاکستانیوں کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کی درخواست کرے گی، ’ایف بی آر پہلے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیداد ہیں یا نہیں‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’بعدازاں جس نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور اپوزیشن جماعت، پی ٹی آئی نے حکومت کو ٹیکس نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری جانب ڈائریکٹر انٹیلی جنس اور تحقیقات نے پراپرٹی، گفٹ اسکیم، گاڑیاں وغیرہ سے متعلق تمام ڈیٹا جمع کرلیا ہے اور مذکورہ تفصیلات ریجنل ٹیکس افسران کے ساتھ شیئر کی جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد میں واضح کمی

ایف بی آر کے مطابق 82 ہزار 8 سو 48 افراد نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاکر اپنے اثاثے ظاہر کیے اور تقریباً 25 کھرب روپے مالیت کے اثاثوں کو وائٹ منی میں تبدیل کیا۔

ان میں 5 ہزار 3 سو 63 افراد نے بیرون ملک اثاثے جبکہ 77 ہزار 4 سو 85 افراد نے اندورن ملک اثاثے ظاہر کیے۔

ایمنسٹی اسکیم کے تحت 2 ماہ میں ایف بی آر نے ایک سو 21 ارب روپے ٹیکس وصول کیا جس میں سے 44 ارب روپے بیرون ملک اثاثوں جبکہ 77 ارب روپے اندرون ملک اثاثوں کی مد میں وصول کیا گیا۔


یہ خبر 5 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں