مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے لیے پارٹی صدر شہباز شریف کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) تاریخی دھاندلی پر وائٹ پیپر نکالے گی اور 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس میں پارٹی ٹکٹ ہولڈرز شامل ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے تقریر کی کہ جتنے حلقے کھول دیں لیکن دوبارہ گنتی پر ان کے وکیل بابر اعوان نے حکم امتناع لینے کی بات کی حالانکہ انہیں چاہیے تھا کہ وہ خیال تقریر کی لاج ہی رکھ لیتے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر عمران خان کو خوف نہیں تو ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہونے دیں، عوام خان پہلے جھوٹے تھے اب ووٹ چور بھی بن گئے ہیں، جبکہ اب سب چیزیں عوام کے سامنے آئیں گی۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’(ن) لیگ کا تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ دھاندلی پر اتحاد ہے، اس وقت نمبر گیم میں پارٹی آزاد اراکین کے رابطے میں ہے لیکن جہاں نوٹوں کی منڈی لگی ہو ہم نے ایسی سیاست نہ کی ہے اور نہ کریں گے، جبکہ جو سیاست پاکستان میں ماضی بن چکی ہے اسے دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتے۔‘

یہ بھی پڑھیں: عمران خان باضابطہ طور پر وزیر اعظم نامزد

انہوں نے کہا کہ ’مجلس عاملہ کے اجلاس میں میڈیا پر جبری سینسر شپ پر بھی تفصیلی بحث کی گئی اور آزاد صحافت کا گلہ گھونٹنے کی شدید مذمت کی گئی۔‘

قبل ازیں اپوزیشن کی ہم خیال جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں وزارت عظمیٰ، قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے متفقہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

کل جماعتی کانفرنس نے حکومت سازی کے لیے اپنا لائحہ عمل تیار کرتے ہوئے وزیر اعظم کے لیے امیدوار مسلم لیگ (ن)، اسپیکر کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے امیدوار متحدہ مجلس عمل سے لانے کا فیصلہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں