اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق زلفی بخاری کا نام آف شور کمپنیاں اور آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق جاری تحقیقات کے باعث ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگائی جائے، جس پر نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کی سربراہی میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: زلفی بخاری پر سے سفری پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد

واضح رہے کہ زلفی بخاری کا معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب 11 جون 2018 کو مدینہ روانہ ہونے والی نجی پرواز میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان ان کی اہلیہ بشریٰ، پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان اور ان کی اہلیہ کے علاوہ زلفی بخاری بھی سفر کررہے تھے۔

تاہم مذکورہ پرواز ایک گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی کیوں کہ زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں درج تھا، جس کے باعث امیگریشن اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے انہیں بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روک لیا تھا۔

ایف آئی اے حکام نے ڈان سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ای سی ایل میں شامل نام زلفی بخاری کا ہی ہے اور انہیں وزارت داخلہ نے ‘ایک مرتبہ سفر’ کی اجازت مانگنے پرسعودی عرب جانے دیا تھا۔

نیب ذرائع کے مطابق ذوالفقار حسین بخاری پر آف شور کمپنی رکھنے اور آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، اس ضمن میں سپریم کورٹ کی جانب سے آف شور کمپنیوں کے حامل تمام افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر نیب نے انہیں بھی پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

حسن اور حسین نواز کے پاسپورٹ بلاک

ادھر وزارت داخلہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے پاسپورٹ بلاک کردیے۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے مفرور اور اشتہاری قرار دیے گئے حسن اور حسین نواز کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حسن نواز، حسین نواز، اسحٰق ڈار کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ

نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ کے حکم پر حسن اور حسین نواز کا پاسپورٹ بلاک کردیا گیا۔

خیال رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے گئے تھے، جن میں حسن اور حسین نواز کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

تاہم مسلسل غیر حاضری کے باعث عدالت نے دونوں کو ریفرنس سے الگ کرکے اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا اور دونوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

اس کے بعد نیب کی جانب سے حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ مقدمات پر جلد فیصلہ کیا جاسکے۔

فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

دوسری جانب سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق نیب کی درخواست پر فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا کیونکہ ان کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مبینہ بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری گرفتار

ذرائع نے بتایا کہ نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ نے فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل کیا۔

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے جولائی میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا۔

نیب کے مطابق فواد حسن فواد کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے ٹھوس شوہد موجود تھے جبکہ انہیں کئی مرتبہ نیب کے روبرو پیش ہونے کے موقع دیا گیا تھا لیکن انہوں نے ہمیشہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے حاضری سے معذرت کرلی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں