اسلام آباد: کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے فاطمہ جناح پارک میں خاتون کے ریپ میں مبینہ طور پر ملوث اپنے 2 ملازمین کو برطرف کردیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے اس سلسلے میں 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا، جس میں سے 2 سی ڈی اے یا میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کے سیکیورٹی گارڈز تھے جبکہ دیگر 2 سیکیورٹی گارڈز ایک نجی کمپنی سے تعلق رکھتے تھے۔

اس حوالے سے ایم سی آئی کے چیف میٹروپولیٹن آفیسر سید نجف اقبال کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اصولوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس طرح کے لوگوں کی محکمے میں کوئی گنجائش نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ایف 9 پارک میں خاتون کا ’ریپ‘، 5 ملزمان گرفتار

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں نجی سیکیورٹی کمپنی سے بھی دونوں ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا جائے گا۔

مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطرف کیے جانے والے دونوں ملازمین کو عارضی بنیاد پر نوکری دی گئی تھی اور وہ ڈیلی ویجز پر کام کرتے تھے۔

اس ضمن میں پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے مالی نے خاتون کا ریپ کیا جبکہ باقی 3 ملزمان نے سہولت فراہم کی۔

مزید پڑھیں: خاتون سے ریپ کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

پولیس ذرائع نے بتایا کہ چاروں ملزمان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا جہاں ان کی شناختی پریڈ ہوگی۔

واضح رہے کہ ایک 7 اگست کو خاتون اپنے دوست کے ہمراہ پارک میں موجود تھیں، جب وہاں موجود 2 افراد نے ان سے اپنا تعارف پارک کے سیکیورٹی گارڈز کے طور پر کروایا اور کہا کہ وہ سی ڈی اے کے لیے کام کرتے ہیں۔

مبینہ ملزمان نے سامان لوٹنے کے بعد انہیں پارک کے علیحدہ علیحدہ دروازوں سے باہر جانے کو کہا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: نوکری کا جھانسہ دے کر گینگ ریپ

خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کے دوست کو پارک کے دوسرے دروازے سے باہر بھیجنے کے بعد، مبینہ سیکیورٹی گارڈز میں سے ایک نے ان کا ریپ کیا۔

خاتون کے مطابق وہ اس واقع کے بعد اس حد تک ڈر چکی تھیں کہ چار دن تک شکایت درج نہیں کروا پائیں۔


یہ خبر 10 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں