بلوچستان کے علاقے دالبندین میں چینی شہریوں کی گاڑی پر خودکش حملے میں 3 چینی سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔

دالبندین کے تحصیلدار سیف اللہ نے بتایا کہ بس سیندک منصوبے پر کام کرنے والے چینیوں کو لے کر آر سی ڈی شاہرہ پر اپنی منزل کی جانب رواں دواں تھی کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔

لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ دھماکا مبینہ طور پر خودکش ہے۔

واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو عرب ہسپتال دالبدین میں علاج کے لیے منتقل کردیا۔

مزید پڑھیں: چمن میں مال روڈ پر دھماکا، متعدد افراد زخمی

دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہوجاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دھماکا، 5 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے اجتماع میں بم دھماکے سے امیدوار سراج رئیسانی سمیت ایک سو 28 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 31 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں