پشاور: 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا کے پہلے اجلاس میں نو منتخب اراکین صوبائی اسمبلی نے حلف اٹھالیا۔

پریزائیڈنگ افسر اورنگزیب نلوٹھہ نے 124 میں سے 111 نو منتخب اراکین صوبائی اسمبلی سے حلف لیا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس، نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 15 اگست کو ہوگا، دونوں عہدوں پر انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیے جائیں گے۔

جس کے بعد نو منتخب اسپیکر وزیراعلیٰ کے الیکشن کے شیڈول کا اعلان کریں گے اور اس کے اگلے ہی روز وزیراعلیٰ کو منتخب کیا جائے گا، اس کے لیے ارکان کی لابی کو تقسیم کرتے ہوئے ان کی گنتی کی جائے گی۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ گورنر ہاؤس پشاور میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستوں کا اعلان، پی ٹی آئی 158 ارکان کے ساتھ سرفہرست

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبرپنخوا نامزد کیا ہے۔

دوسری جانب متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اراکین نے پہلے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے علامتی واک آؤٹ کیا۔

ایم ایم اے اور پی پی پی کے اراکین نے بازوں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھی ہوئی تھیں۔

دونوں سیاسی جماعتوں کے نومنتخب اراکین نے پی ٹی آئی کے اراکین کے ہمراہ حلف برداری سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کی فہرست جاری

حلف برداری کے بعد احتجاجی اراکین اسمبلی میں داخل ہوئے اور انہوں نے حلف اٹھایا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن اراکین نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔

خیبرپختونخوا کی کل 98 نشستوں میں سے پی ٹی آئی نے 76 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

دوسری جانب متحدہ مجلس عمل 13، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) 8، مسلم لیگ (ن) 6، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 5، مسلم لیگ (ق) 1 اور 3 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

علاوہ ازیں پی کے 23 (شانگلہ) میں خواتین کے ووٹ کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے انتخابی نتائج مسترد کردیئے گئے تھی، اور الیکش کمیشن نے مذکورہ حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔

پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کے لیے واضح برتی حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں