یوم آزادی کے موقع پر بلوچستان میں شرپسندوں نے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی ناکام کوشش کی۔

ضلع نوشکی میں دہشت گردوں کی جانب سے دستی بم حملے میں 14 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق نوشکی کے علاقے مسجد روڈ پر 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار نے دکان پر دستی بم پھینکا جس سے روز دار دھماکا ہوا اور 14 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کی تحقیقات بھی شروع کردی۔

امدادی ٹیموں نے برقت کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) نوشکی منتقل کردیا، جبکہ علاقے کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

مزید پڑھیں: چمن میں مال روڈ پر دھماکا، متعدد افراد زخمی

ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

یاد رہے کہ 11 اگست کو بلوچستان کے علاقے دالبندین میں چینی شہریوں کی گاڑی پر خودکش حملے میں 3 چینی سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ایک روز بعد ہی بلوچستان کے علاقے چمن میں بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہوجاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دھماکا، 5 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے اجتماع میں بم دھماکے سے امیدوار سراج رئیسانی سمیت ایک سو 28 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 31 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں