پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہوتے ہی مختلف سیاسی جماعتوں کے علاوہ کھلاڑیوں اور دیگر شخصیات کی جانب سے مبارک باد دی جارہی ہے۔

امیرجماعت اسلامی اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے رہنما سینیٹر سراج الحق نے عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے انتخاب سے ایک جمہوری عمل مکمل ہوا ہے اور اب حکومت کا اصل امتحان شروع ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت اپنے منشور کی طرف توجہ دے اورعوام سے کیے وعدوں کو پورا کرے اور ہم مخالفت برائے مخالفت پر یقین نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں:عمران خان ملک کے 22ویں وزیر اعظم منتخب

سراج الحق کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ آئین، قانون، پاکستان کے نظریے کو ہر چیز پر مقدم، قومی اداروں کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے گا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اپنے پیغام میں عمران خان کو مبارک باد دی۔

پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے بھی ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ ‘عمران خان کا 1997 میں شروع ہونے والا سفر آج زبردست کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کو مبارک ہو، وزیراعظم عمران خان کو مبارک ہو’۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق رکن اسمبلی سیدعلی رضا عابدی نے کہا کہ ‘پی ٹی آئی کو 176 ووٹ مبارک ہو، 7 ووٹوں پر ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کریں’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘172 ووٹ درکار تھے اب یہ احسان نہیں بھولنا’۔

عمران خان کے سابق اتحادی اور سربراہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے وزیراعظم منتخب ہونے پر عمران خان کو مبارک باد دی۔

طاہرالقادری نے کہا کہ امید ہے عمران خان ریلیف کے منتظر عوام کی امنگوں پر پورا تریں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے عمران خان کے ساتھ اپنی تصویر بھی جاری کی اور کہا کہ ‘نئے پاکستان کے وزیراعظم کے طور پر عمران خان کو مبارک’۔

صحافی ماروی سرمد نے بھی عمران خان کو مبارک باد دی اور اپنے پیغام میں پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بھی مخاطب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پی پی پی آپ کا اس طرح جھک جانا یاد رکھا جائے گا’۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘مسلم لیگ (ن)، انتخابات میں دھاندلی اور زبردست سیاسی انجینئرنگ کے خلاف تمام جماعتوں کو یکجا کرنے کے لیے قیادت کرنے میں آپ کی ہچکچاہٹ نے جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا’۔

ماروی سرمد نے پی ٹی آئی کو زبردست مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

حامد میر نے انتخابات میں بھرپور کامیابی کے بعد وزیراعظم منتخب ہونے پر عمران خان کو مبارک باد دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘2002 میں ایک سیٹ سے 2018 میں 176 ووٹ، بہتر کھیلا اور مبارک ہو’۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقاریونس نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ‘اللہ آپ کی حفاظت کرے کپتان’۔

انھوں نے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ‘عمران خان کو ہمارے خوب صورت ملک پاکستان کا 22 واں وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک ہو’۔

عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘پوری دنیا میں موجود ہر پاکستانی آپ کے لیے دعا گو ہے’۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘عمران خان نے ایسا خطاب کیا جس کو ہر پاکستانی نہ صرف سننا چاہتا تھا بلکہ اس کی ضرورت بھی تھی’۔

وسیم اکرم نے کہا کہ ‘آج ہماری قوم کے لیے تاریخی دن ہے، اس دن کو کبھی نہیں بھلا پائیں گے’۔

قومی ٹیم کے کھلاڑی محمد حفیظ نے بھی ٹویٹر میں عمران خان کو مبارک باد دی۔

محمد حفیظ کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ‘عمران خان کو پاکستان کا 22 واں عمران خان بننے پر مبارک ہو اور ڈھیر سای دعائیں آپ کے ساتھ ہیں’۔

اظہر محمود نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ‘ہمارے نئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو مبارک ہو’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جدوجہد سے بھرپور ان کا متاثرکن اور قابل تعریف سفر ہے’۔

بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘بالآخر میرا دوست عمران خان وزیراعظم بن گئے، پورے پاکستان کو مبارک ہو’۔

خیال رہے کہ سدھو اس وقت پاکستان میں موجود ہیں اور عمران خان کے وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شریک ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں