کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں اغوا اور ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی کو بازیاب کرالیا گیا۔

مغربی کراچی کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ڈاکٹر رضوان احمد خان کے مطابق ایک خاتون سمیت 5 افراد متاثرہ لڑکی کو ہنجاب منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے انہیں چھاپہ مارتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ 14 سالہ لڑکی سرجانی ٹاؤن سے 26 اگست کو لاپتہ ہوئی تھی۔

لڑکی کے والد کی شکایت پر پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 365-بی کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

بعد ازاں خفیہ اطلاعات موصول ہونے پر پولیس نے سرجانی کے علاقے خدا کی بستی میں واقع ایک گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے مذکورہ لڑکی کو بازیاب کرایا۔

چھاپے کے دوران ایک خاتون سمیت 5 مبینہ ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔

ایس ایس پی مغرب کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران لڑکی نے بتایا کہ ملزمان نے انہیں گھر جاتے ہوئے اغوا کیا اور ناظم آباد کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا جہاں اسے ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: گھر سے ناراض لڑکی کا فارم ہاؤس میں ریپ، 3 افراد گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ ’ملزمان آج لڑکی کو پنجاب میں فروخت کرنے کے لیے منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تاہم واقعے پر مزید تحقیقات کی جارہی ہیں‘۔

سرجانی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر نصر اللہ خان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے لڑکی کو طبی معائنے کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: معذور لڑکی کے ساتھ ریپ کرنے والے 2 افراد کو 20 سال قید کی سزا

ان کا کہنا تھا کہ ’بنگلے میں کام کرنے والی 14 سالہ لڑکی اپنے گھر جارہی تھی کہ راستے میں ایک رکشے والے نے اسے روک کر مبینہ طور پر اغوا کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ لڑکی کو گرفتار کی گئی خاتون کے گھر رکھا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں