اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رضا ربانی نے وزیر اعظم عمران خان کو تجویز دی ہے کہ وہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کے دوران ان سے ملاقات نہ کریں بلکہ ان کی جگہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکی عہدیدار سے ملاقات اور گفتگو کریں۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پروٹوکول کے مطابق جس طرح کبھی بھی کسی پاکستانی وزیراعظم کے دورہ امریکا کے دوران ان کا استقبال امریکی صدر نے نہیں کیا، ٹھیک اسی طرح ضابطے کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم کو امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے ملاقات نہیں کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سیکریٹری خارجہ عمران خان سے ملنے پاکستان آئیں گے

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ امریکا نے کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں 30 کروڑ ڈالر کی کٹوتی کی، بلکہ اس سے قبل بھی اس نے پاکستان کو ادا کی جانے والی 50 کروڑ ڈالر کی رقم روک دی تھی۔

اس کے ساتھ انہوں نے اس بات پر افسوس کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان کی جانب سے خطے میں امن کے لیے بے پناہ قربانیاں دینے کے باوجود امریکا اس سے مستقل ’ڈو مور‘ کا مطالبہ کرتا رہا۔

اس کے ساتھ امریکا نے نہ صرف عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو بھی پاکستان کو قرض نہ فراہم کرنے کی ہدایت کی بلکہ پاکستانی فوجی افسران کا تربیتی پروگرام بھی معطل کردیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان اور مائیک پومپیو کی گفتگو، دفتر خارجہ اپنے موقف سے دستبردار

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی امداد نہیں روکی بلکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں دی جانے والی 30 کروڑ ڈالر کی رقم روکی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ آئندہ روز بدھ کو متوقع طور پر پاکستان کا دورہ کریں گے، جس میں وہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔


یہ خبر 4 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Sep 04, 2018 06:10pm
اچھی تجویر ہے۔ ویسے ملاقات میں ان کے کان گرم کردینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔