یروشلم: اسرائیلی وزیر دفاع ایوڈگور لیبرمین نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ عراق میں موجود ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں، انہوں نے کہا ہےکہ جہاں بھی ضرورت ہوگی اسرائیل حملہ کرے گا۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ’ اسرائیل اپنے آپ کو شام تک محدود نہیں رکھے گا جہاں بھی ہمیں ایرانی خطرہ محسوس ہوا ہم اس سے نمٹ لیں گے چاہے وہ کہیں بھی ہو‘۔

اس حوالے سے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل اس قسم کی کارروائیوں کا اختیار رکھتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے پاس ہر طرح کی کارروائی کی آزادی ہے، لہٰذا ہر قسم کے خطرے کا جواب دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شام: میزائل حملے میں متعدد ایرانی جنگجوؤں سمیت 26 ہلاک

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل شمالی سرحد کے ساتھ فوجی کارروائی کے لیے تیار ہے اور شام میں موجود تمام فریقین اسرائیلی صلاحیتوں سے بہت اچھی طرح آگاہ ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے عرب نیو زکے مطابق شام میں ہونے والے حالیہ حملوں میں ایرانی شہریوں کی ہلاکت کو بھی اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی شام میں اسرائیل علی الاعلان ایرانی اثاثوں کو متعدد مرتبہ نشانہ بنا چکا ہے، جس میں نہ صرف ایران کو مالی بلکہ جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کا شام میں ایرانی تنصیبات پر حملہ

خیال رہے کہ چند روز قبل بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لیے عراق میں بیلسٹک میزائل نصب کیے ہیں۔

دعوے کے مطابق اس کا مقصد ایران کو نشانہ بنائےجانے کی صورت میں جوابی ردِ عمل دینا تھا تاہم ایران نے اس قسم کی خبروں کو مکمل طور پر مسترد کردیا تھا ۔

دوسری جانب ایران کا کہنا تھاکہ اس قسم کی افواہیں پھیلانے کا مقصد خطے میں دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ ایران کے خارجہ تعلقات خراب کرنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں