بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کے بعد لاش کی بے حرمتی کا دلخراش واقعہ سامنے آگیا جس پر خود بھارت میں بھی غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق بھارتی فوج کے اہلکاروں نے جموں کشمیر کے ضلع ریاسی میں مبینہ مقابلے میں شہید کیے گئے کشمیری نوجوان کی ٹانگوں کو زنجیر کی مدد سے باندھ کرسڑکوں پر گھسیٹا۔

اس غیر انسانی سلوک کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سخت ردعمل سامنے آیا اور بھارتی فوج پر لاشوں کا احترام نہ کرنے پر شدید تنقید کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری نوجوانوں پر چھروں کا قہر

دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے بھارتی فوج کے اس اقدام کو وحشیانہ قرار دیا گیا۔

بھارتی اخبار کے مطابق جیشِ محمد سے تعلق رکھنے والے 3 مجاہدین سیکیورٹی فرسزکے ساتھ 7 گھنٹے کے مبینہ مقابلے میں جاں بحق ہوئے، جس میں بھارتی فوج کے 3 افسران سمیت 12 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

اس حوالے سے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذکورہ واقعے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کے احترام کا اندازہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی کشمیری نوجوان کو جیپ سے باندھ کر پیٹرولنگ

اس کے علاوہ سینئر کشمیری صحافی احمد ولی فیاض نے بھی ٹوئٹر پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری معلومات کے مطابق دنیا کا کوئی قانون سیکیورٹی فورسز کو اس طرح مبینہ عسکریت پسند کی لاش سڑک پر گھسیٹنے کی اجازت نہیں دیتا۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ واقعہ غیر قانونی اور قابلِ مذمت ہے، اسی وجہ سے ایک عسکریت پسند کے مارے جانے کے بعد دو نئے نوجوان عسکریت پسندی کی طرف مائل ہوجاتے ہیں اور یہ سلسلہ بغیر رکے جاری ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل احتجاج کرنے والے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن سے استعمال سے معصوم لوگوں کی بینائی ضائع ہونے کے سیکڑوں واقعات سامنے آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 8 کشمیری نوجوان شہید

اسی طرح ایک بھارتی میجر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک کشمیری نوجوان کو بھارتی فوج کی جیپ کے سامنے والے حصے سے باندھ کر پیٹرولنگ کی جارہی تھی۔

بعد ازاں گوگوئی نامی میجر کو بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف نے علیحدگی پسندوں کے خلاف آپریشنز میں مستقل کوششوں پر ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔

جس نوجوان کو جیپ سے باندھ کر انسانی ڈھال بنائی گئی تھی، اس کی شناخت 26 سالہ فاروق احمد ڈار کے نام سے ہوئی تھی، جن کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکاروں نے انھیں موٹر سائیکل سے اتارا، اپنی گاڑی کے بونٹ کے سامنے باندھا اور کئی گھنٹوں تک گاؤں گاؤں گھماتے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں