قومی احتساب بیورو (نیب) نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق سینیٹر اور وفاقی وزیر بابر غوری اور دیگر رہنماؤں کے خلاف پونے 3 ارب سے زائد کرپشن کے الزام پر تفتیش کے بعد احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا۔

نیب کی جانب سے سابق وفاقی وزیر بابر غوری و دیگر کے خلاف دائر ریفرنس کو عدالت نے سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے بابر غوری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف، بابر غوری کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

نیب نے ریفرنس میں بابر غوری اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا ہے۔

ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان روف اختر فاروقی اور ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی جاوید حنیف شامل ہیں۔

نیب کا موقف ہے کہ ملزمان پر 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں 940 غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ 17 ہزار859 روپے کا نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: کنیٹنرز کی گمشدگی میں ملوث نہیں، بابر غوری

یاد رہے کہ بابر خان غوری 2008 میں بننے والی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت کا حصہ تھے اور انہیں حکومت کی اتحادی جماعت کے سینیٹر کی حیثیت سے وفاقی وزیر کا قلم دان سنبھالا تھا۔

بابر خان غوری کو وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بنایا گیا تاہم 2013 میں مرکز میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنی اور کراچی میں رینجرز نے آپریشن شروع کیا اور بعد ازاں بابرغوری ملک سے باہر چلے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں