پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ کراچی پہنچے،جہاں انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی اور امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں سے سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔

اسٹیٹ ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بہت پیچھے رہ گیا ہے اسے ترقی یافتہ شہر بنانا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر کے نظام کو بہتر بنایا جائے، وفاق کی جانب سے جو تعاون درکار ہوگا فراہم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر جشن

انہوں نے کہا کہ کراچی بہت پیچھے رہ گیا ہےاسے ترقی یافتہ شہروں میں لانا ہے اور لہٰذا اس کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کو گرین لائن بس منصوبے ،کے فور اور کراچی پیکیج پر بریفنگ دی گئی تھی جس پر وزیراعظم نے گرین لائن بس منصوبہ اور کے فور فوری طور پر مکمل کرنےکی ہدایت دی تھی۔

عمران خان کی زیر صدارت کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں میئر کراچی، و دیگر حکام نے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے صدر مملکت سے بھی ملاقات کی— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے صدر مملکت سے بھی ملاقات کی— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

بعد ازاں اسٹیٹ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت بھی کی، اجلاس میں گورنر،وزیراعلیٰ سندھ، کور کمانڈر،چیف سیکریٹری ، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور انٹیلی جنس اداروں کے حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری سندھ نے صوبے بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

عمران خان کی مزار قائد پر حاضری

اجلاس سے قبل وزیر اعظم عمران خان اپنے پہلے دورہ کراچی پر ایئرپورٹ پہنچے تھے، جہاں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا تھا۔

عمران خان کے ہمراہ گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ بھی موجود تھے— فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان کے ہمراہ گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ بھی موجود تھے— فوٹو: ڈان نیوز

شہر قائد پہنچنے کے بعد عمران خان نے سب سے پہلے مزار قائد پر حاضری دی تھی اور وہاں پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر عمران خان کو سلامی بھی پیش کی گئی جبکہ وزیر اعظم نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے ، جس کے بعد عمران خان نے مزار قائد کے احاطے میں مدفون قائد ملت لیاقت علی خان اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی قبور پر بھی حاضری دی۔

عمران خان کے دورے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور مزار قائد اور دیگر مقامات کے اطراف پولیس، رینجرز کے اہلکار تعینات تھے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی مزار قائد پر حاضری سے ایک روز قبل نومنتخب صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ مزارِ قائد پر حاضری دی تھی اور مزار پر پھول چرھائے تھے اور فاتحہ خوانی بھی کی تھی، جس کے بعد مہمانوں کی کتاب میں انہوں نے اپنے تاثرات بھی لکھے تھے۔

مزار قائد پر حاضری کے بعد وزیر اعظم اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس گئے، جہاں انہوں نے پودا لگا کر کراچی میں شجر کاری مہم کا باقاعدہ طور پر آغاز کیا تھا اس موقع پرانہوں نے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی ملاقات کی تھی۔

حکومت اپنے پیسے سے ڈیم نہیں بناسکتی، وزیراعظم

وزیراعظم نے سندھ گورنر ہاؤس میں ڈیم کے لیے ہونے والی فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1950 کے بعد سے ہمارے یہاں کوئی ڈیم کا منصوبہ سامنے نہیں آیا اور کسی نے پاکستان میں پانی کو ذخیرہ کرنے پر توجہ نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے 80 فیصد پانی دریاؤں سے سمندر میں گر کر ضائع ہورہا ہے، پاکستان کی بقا کے لیے ڈیموں کی تعمیر اب ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر 30 ہزار ارب روپے کا قرض ہے، ہمارے پاس ڈیم بنانے کے لیے رقم نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم نے ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈ جمع کرنے کا ارادہ کیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈیم کے لیے فنڈ جمع کرنا چیف جسٹس کا کام نہیں ہوتا تاہم ان کے اس اقدام پر شکر گزار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے لیے ہم نے ہرسال 30ارب روپے جمع کرنے کا ہدف رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے سے بجلی بھی سستی ملے گی اور پانی کا ذخیرہ بھی ہوگا۔

کراچی کے مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان ملک کے 22ویں وزیر اعظم منتخب

انہوں نے کراچی کے لیے اعلان کیا کہ کراچی کے لیے پہلی مرتبہ ماسٹر پلان بنایا جائے گا، شہر میں مقیم بنگلہ دیشی اور افغانی افراد کو شناختی کارڈ بنا کر دیں گے، لوکل ٹرین چلائی جائے گی اور ناردرن بائی پاس کو جدید بنایا جائے گا۔

انہوں مزید کہا کہ کراچی کے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ لگائیں گے۔

شجر کاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جہاں بھی خالی جگہ ملی وہاں درخت لگائیں گے۔

خیال رہے کہ 18 اگست کو وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا یہ پہلا دورہ کراچی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ج ا خان Sep 16, 2018 04:06pm
مہینہ گزارنا مشکل ہورہا ہے وفاقی حکومت کے لئے، کراچی پیکیج کا اعلان کیسے کرینگے۔