بھارت کی ریاست اترپردیش کے علاقے گوتم بدھا نگر میں ایک شخص کو اپنی 13 سالہ بیٹی کے مبینہ ریپ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والے شخص کی عمر 40 سال ہے اور ملزم کو اس کی اہلیہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ جوڑے کی شادی انتہائی مشکل حالات میں ہوئی تھی اور دونوں کے درمیان اکثر گھریلو معاملات میں جھگڑا رہتا تھا۔

مزید پڑھیں: ہندوستان: 4 سال تک بیٹی کے ریپ پر باپ گرفتار

پولیس نے واقعہ کے حوالے سے بتایا کہ ایک روز قبل مذکورہ شخص اپنی بیٹی کو اس وقت گھر سے باہر لے گیا تھا جب اس کی اہلیہ سو رہی تھی اور اس نے گھر سے کچھ فاصلے پر ایک سنسان مقام پر لڑکی کا ریپ کیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 376 اور پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت مقدمے کا اندارج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کو جوڈیشل ریمارنڈ پر جیل جبکہ متاثرہ لڑکی کو علاج اور ٹیسٹ کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

نومبر 2017 میں بھارتی ریاست اترپردیش میں خاندان کی رضامندی کے بغیر پسند کی شادی کرنے کے لیے گھر سے فرار ہونے والی لڑکی کو اپنے ہی خاندان کے افراد نے ’ریپ‘ کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: والد سمیت 4 افراد کا لڑکی کے ساتھ ’ریپ‘

یہ افسوس ناک واقعہ ضلع مظفر نگر کے چھوٹے سے گاؤں ’دھنیدا‘ میں پیش آیا، تاہم اب ’ریپ‘ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا اور حیران کن بات یہ تھی کہ لڑکی کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے والے افراد میں ان کا والد، بھائی اور 2 چچا شامل تھے۔

اس سے قبل 20 مارچ 2016 کو ہندوستانی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص 4 سال تک اپنی بیٹی کا ریپ کرتا رہا مگر ماں کے یقین نہ کرنے پر لڑکی نے خود ہی اس فعل کی ویڈیو بنا کر ماں کو یقین دلایا تھا۔

واضح رہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں ’ریپ‘ کیسز کی شرح کئی ممالک سے زیادہ ہے، صرف 2015 میں ہی ہندوستان بھر میں ’ریپ‘ کے 34 ہزار سے زائد واقعات رپورٹ درج کیے گئے تھے، جب کہ درج نہ ہوپانے والے واقعات کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: خاوند کے سامنے اہلیہ اور بیٹی کا ریپ، 4 ملزمان گرفتار

بھارتی حکومت کے ڈیٹا کے مطابق 2015 میں ریپ کے 34 ہزار 651 کیسز ریکارڈ کیے گئے، تاہم زیادتی کے خلاف مہم چلانے والوں کا کہنا تھا کہ اصل اعداد و شمار اس سے کئی گنا زیادہ ہے اور کئی کیسز بدنامی کے ڈر کی وجہ سے ریکارڈ نہیں ہوتے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2015 میں ریاست مدھیا پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں زیادتی کے 4 ہزار 500 کے لگ بھگ کیسز رجسٹر ہوئے جو کسی بھی بھارتی ریاست میں ریپ کے رپورٹ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں