وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ہم منصب سے ملاقات سے بھارت کی معذرت پر حیران ہوں۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان خطے کی بہتری چاہتا ہے، خبر سن کر افسوس ہوا‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی دہشت گردی کے متعدد ثبوت ہمارے پاس بھی ہیں لیکن پاکستان ماضی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت پھر مکر گیا، وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ کردی

انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ مثبت ہے، لگتا ہے کہ پاکستان کا مثبت رویہ بھارت میں سیاست کی نذر ہوگیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’لگتا ہے کہ بھارت میں آنے والے انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے، ہندوستان اپنے خول سے باہر نہیں نکل پارہا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقات سے پیچھے ہٹ کر بھارت نے خطے کی خدمت نہیں کی جبکہ پاکستان ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اب بھارت سے دوبارہ ملاقات کی درخواست نہیں کرے گا، معاملات وہاں ہی حل ہوتے ہیں جہاں باہمی عزت اور احترام ہو، بھارت کی سیاست تقسیم نظر آرہی ہے۔

جنرل اسمبلی اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اجلاس سے خطاب میں پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا اور کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ معاملات سلجھانا مشکل ہوتا ہے اور الجھانا آسان۔

علاوہ ازیں صدر مملکت عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ 'یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات سے پیچھے ہٹ گیا ہے، باہمی معاملات کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہیے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے اس عمل سے کشمیریوں کو مایوسی ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی میڈیا میں منظر عام پر آنے والی رپورٹس کے مطابق بھارت نے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی حامی بھرنے کے بعد ملاقات منسوخ کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات طے ہونا خوش آئند ہے، امریکا

رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کی بھارتی ہم منصب سشما سوراج کے درمیان ملاقات مقبوضہ جموں و کشمیر میں 3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور کشمیری مجاہد برہان وانی کی تصویر والے پوسٹل اسٹیمپس جاری کیے جانے کے باعث منسوخ کی گئی۔

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بیان دیا کہ 'حالیہ واقعات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان سے کسی بھی طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں