کابل: افغانستان کے شمالی صوبے فریاب میں ایک بم دھماکے کی زد میں آکر تقریباً 8 بچے جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق صوبائی چیف پولیس کے ترجمان کریم یورش نے بتایا کہ واقعہ ضلع تگب میں پیش آیا جس میں 6 بچے بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے تشدد کا خاتمہ لازم ہے‘

انہوں نے اسپتال کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2 زخمی بچوں کی حالت خطرے سے خالی نہیں ہے۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ 5 سے 12 سال کی عمر کے بچے کھیل رہے تھے جب بم پھٹ گیا۔

واقعہ سے متعلق تاحال کسی تنظیم یا ادارے نے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب ترجمان نے الزام لگایا کہ طالبان صوبے کے مختلف حصوں میں افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے روڈ پر بم نصب کرتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: امریکا اور پاکستان کے درمیان تلخیوں کی وجہ صرف افغانستان نہیں

واضح رہے کہ 11 ستمبر کو بھی ننگرہار میں مقامی پولیس کمانڈر کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہونے والے شہریوں کے ایک گروپ کے درمیان ہونے والے خود کش دھماکے سمیت دیگر حملوں میں 68 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 زخمی ہوگئے تھے۔

اے ایف پی نے ننگرہار پولیس ہیڈکوارٹرز کے کیپٹن قیس سیفی کے حوالے سے کہا تھا کہ ‘400 کے قریب شہری جمع تھے کہ ان کے درمیان ہی خودکش بمبار نے خود کو اڑا دیا’۔

ننگرہار کے پولیس سربراہ جنرل غلام ثنائی استنکزئی کا کہنا تھا کہ ضلع اچین سے سیکڑوں افراد دارالحکومت جلال آباد اور پاکستان کے ساتھ جڑی سرحد طورخم کے درمیان مرکزی شاہراہ کو معطل کرنے کے لیے ضلع موندارا آئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں