فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کی علامت عہد تمیمی کو دنیائے فٹ بال کے معروف کلب ریال میڈرڈ کی جرسی سے نواز دیا گیا جس کے بعد ہسپانوی کلب کو اسرائیلی حکام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل مخالف مزاحمت کی علامت فلسطینی لڑکی عہد تمیمی کو ریال میڈریڈ کی شرٹ دینے کی تصویر سامنے آئی تھی جس کے بعد اسرائیلی حکام نے تنقید شروع کردی۔

اسپین کے اسپورٹس اخبار ڈیلی مارکا کے مطابق عہد تمیمی کو کلب کی جرسی سابق اسٹرائیکر اور موجود ڈائریکٹر آف انسٹی ٹیوشنل ریلیشنز امیلیو بوتراگوئنو کی جانب سے پیش کی گئی اور تصاویر بھی بنوائی گئیں۔

مزید پڑھیں : فلسطینی مزاحمت کی علامت عھد تمیمی

17 سالہ عہد تمیمی رواں ہفتے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اسپین کے دورے پر ہیں جہاں وہ دیگر سیاسی اور سماجی تقاریب میں شرکت کریں گی۔

تاہم ریال میڈریڈ کی جانب سے سماجی نیٹ ورک اور ویب سائٹ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر کلب حکام نے جواب دینے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں:زخمی فلسطینی بچے کو ریال میڈرڈ ٹیم سے ملاقات کی دعوت

اسپین میں اسرائیل کے سفیر ڈینئیل کٹنر نے ٹویٹ کیا کہ ’عہد تمیمی امن کے لیے نہیں لڑیں، وہ اپنے تشدد اور دہشت کا دفاع کرتی ہے، وہ ادارے جنہوں نے ان سے ملاقات کی اور جشن منایا وہ بالواسطہ طور پر جارحیت کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور جو ہماری ضرورت کو نہیں سمجھتے‘۔

اسرائیل کے وزارت خارجہ کےترجمان ایمانیول ناہشن نے ریال میڈرڈ کی جانب سے عہد تمیمی کے استقبال کو شرم ناک قرار دیا اور انہیں نفرت اور تشدد کو بھڑکانے والی قرار دیا۔

عہد تمیمی کون ہیں؟

فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں دسمبر 2017 میں ایک 17 سالہ لڑکی عہد تمیمی نے 2 اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو تھپڑ مارا تھا،ان کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد ہی یعنی جنوری 2018 میں اسرائیلی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔

ان پر 12 مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے، جن میں سے انہوں نے عدالت میں 4 الزامات قبول کیے، جن میں تھپڑ مارنے کا الزام بھی شامل تھا، جس پر عدالت نے انہیں جیل قید کی سزا سنائی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی عدالت میں نابالغ فلسطینی لڑکی کے بند کمرہ فوجی ٹرائل کا آغاز

عھد تمیمی کو نہ صرف جیل قید کی سزا سنائی گئی تھی، بلکہ ان پر ایک ہزار 440 ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

ان کے ٹرائل کے دوران یہ نقطہ بھی سامنے آیا کہ عھد تمیمی کی عمر 17 سال ہے اور وہ بالغ نہیں، اس لیے ان کے ٹرائل کی سماعت سر عام نہیں کی جاسکتی، جس کے بعد ان کا ٹرائل عدالت کے بند کمرے میں کیا گیا تھا۔

عھد تمیمی کو 22 مارچ 2018 کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے سمیت دیگر 4 مقدمات میں 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

عھد تمیمی نے جیل میں مجموعی طور پر 5 ماہ سے بھی کم وقت گزارا، کیوں کہ ان کی سزا کا دورانیہ اس وقت سے شروع ہوا تھا جب انہیں اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

8 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد عہد تمیمی اور ان کی والدہ کو رواں برس 29 جولائی کو رہا کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج کو تھپڑ مارنے والی لڑکی اور والدہ پرفردجرم عائد

عھد تمیمی کی آزادی سے قبل فلسطینی علاقوں میں جگہ جگہ ان کی تصاویر آویزاں کی گئی تھیں جب کہ متعدد جگہوں پر ان کی آزادی کا جشن منانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

عھد تمیمی اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں جیل جانے سے قبل بھی فلسطین میں مزاحمت کی علامت سمجھی جاتی تھیں، وہ اس سے قبل بھی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مزاحمت کر چکی ہیں۔

سب سے پہلے عھد تمیمی نے 11 برس کی عمر میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مزاحمت کی تھی جس کے بعد وہ وقتاً فوقتاً قابض فوجیوں کے ساتھ لڑتی نظر آئیں۔

یاد رہے کہ مارچ 2016 میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران اپنے والد اور والدہ کو کھو دینے والے 5 سالہ فلسطینی بچے کو اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو سمیت ریال میڈرڈ کے دیگر کھلاڑیوں سے ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔

5 سالہ احمد دوابشا کے دادا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے عزیزوں کے ساتھ اردن کے دارالحکومت امان سے سپین کا سفر کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں