نیو یارک کے محکمہ ٹیکس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف لاکھوں ڈالر ٹیکس بچانے کے لیے اپنے والدین کی مدد کرنے اور اپنے والد کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے ظاہر کی گئی دولت سے کئی گنا زیادہ حاصل کرنے کی رپورٹس کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق امریکی اخبار 'نیویارک ٹائمز' نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ 'ٹیکس ریٹرنز اور خفیہ ریکارڈز سے متعلق اس کی جامع تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ڈونلڈ ٹرمپ، فراڈ سمیت ٹیکس بچانے کے مختلف حربوں میں ملوث رہے جس کے باعث انہیں اپنے والدین سے حاصل ہونے والے فنڈز میں کئی گنا اضافہ ہوا۔'

ڈونلڈ ٹرمپ کئی مواقع پر یہ کہہ چکے ہیں انہیں موجودہ مقام پر پہنچنے میں اپنے والد اور نیویارک میں پراپرٹی ڈویلپر فریڈ ٹرمپ کی مدد حاصل رہی۔

ریاست نیویارک کے محکمہ ٹیکسیشن اور فنانسنگ کے ترجمان جیمز گیزل نے بتایا کہ 'محکمہ ٹیکس، اخبار کے مضمون میں لگائے جانے والے الزامات کا جائزہ لے رہا ہے اور تمام متعلقہ اداروں سے بھرپور طریقے سے رابطہ کرے گا۔'

مزید پڑھیں: امریکا: 60 فیصد شہریوں نے ٹرمپ کی کارکردگی کو مسترد کردیا، سروے

اخبار کے مضمون میں لکھا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے والد کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے موجودہ وقت کے 41 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے برابر رقم حاصل کیے، یعنی تین سال کی عمر میں ہی وہ 2 لاکھ ڈالر کما چکے تھے، جبکہ آٹھ سال کی عمر میں وہ لکھ پتی تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنی گریجوایشن مکمل ہونے کے فوری بعد ہی اپنے والد سے سالانہ 10 لاکھ ڈالر کے برابر رقم حاصل کر رہے تھے، جبکہ 40 سے 50 سال کی عمر کے درمیان فنڈز کی یہ رقم 50 لاکھ ڈالر سالانہ سے زائد ہوچکی تھی۔

اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکس بچانے کے حربے کے طور پر اور والدین سے حاصل ہونے والے لاکھوں ڈالرز چھپانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بہن، بھائیوں نے 'شیم کارپوریشن' قائم کی۔

اخبار کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے غلط طریقے سے ٹیکس کٹوتی کے ذریعے بھی لاکھ ڈالرز بچائے جبکہ اپنے والدین کے ٹیکس بل کو کم کرنے کے لیے ان کی جائیدادوں کی مالیت بھی کم ظاہر کی۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکی غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں‘

رپورٹ کے مطابق بالترتیب 1999 اور 2000 میں انتقال کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے والدین نے فریڈ اور میری ٹرمپ نے ایک ارب ڈالر سے زائد رقم اپنے پانچ بچوں میں تقسیم کی۔

رپورٹ میں ٹیکس ریکارڈز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس رقم سے واجب الادا ٹیکس 55 کروڑ ڈالر بنتا تھا، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس کی مد میں صرف 5 کروڑ 22 لاکھ ڈالر ادا کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں