لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) پر حملے کے مقدمے میں منشا بم اور ان کے بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 4 کے جج عبدالقیوم خان نے منشا بم اور ان کے چار بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی خصوصی دفعات کے تحت تھانہ جوہر ٹاؤن میں مقدمہ درج ہے۔

عدالت نے ملزمان کو 10 اکتوبر تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب منشا بم اور ان کے بیٹوں کے خلاف مزید دو مقدمات درج کر لیے گئے، جس کے بعد ملزمان کے خلاف کُل مقدمات کی تعداد 82 ہوگئی۔

حالیہ مقدمات تھانہ جوہر ٹاون اور ٹاؤن شپ میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی مدعیت میں درج کیے گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق دس سال سے منشا بم اور ان کے بیٹوں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دوں گا، چیف جسٹس

واضح رہے کہ تین روز قبل سپریم کورٹ نے بھی منشا بم قبضہ گروپ سے متعلق کیس میں منشا بم کو فوری گرفتار کرنے اور قبضہ کی گئی تمام اراضی واگزار کرانے کا حکم دیا تھا۔

ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے منشا بم اور ان کے چاروں بیٹوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے دیتے ہوئے اس معاملے میں سفارش کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی ملک کرامت کھوکھر اور رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا سے تحریری معافی نامہ بھی طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانی محمود اشرف نے ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور کے معروف علاقے جوہر ٹاؤن میں 9 پلاٹس پر منشا بم نے قبضہ کر رکھا ہے اور وہ قبضہ گروپ ہے۔

سپریم کورٹ نے معاملے کو اٹھاتے ہوئے پنجاب حکومت کو ہدایت جاری کی وہ قبضہ مافیا سے عام لوگوں کی اور سرکاری زمین واگزار کروائے۔

مزید پڑھیں: لاہور: انتظامیہ نے منشابم سے غیر قانونی 80 کینال اراضی واگزار کرالی

قبضہ، تجاوزات مافیا کے خلاف آپریشن

لاہور میں قبضہ اور تجاوزات مافیا کے خلاف آپریشن تیسرے روز بھی جاری ہا۔

ایل ڈی اے اور بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے آپریشن کے دوران جوہر ٹاؤن سمسانی کھوئی میں 25 کنال سے زائد اراضی واگزار کرائی گئی۔

فیروز پور روڈ اور لٹن روڈ پر کریک ڈاون کے دوران درجنوں ناجائز تعمیرات مسمار کر دی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں