راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ملزمہ ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کسٹم عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کی۔

ملزمہ کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش نہ ہوئے بلکہ ان کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور کسٹم حکام کی جانب سے پراسیکیوٹر امین فیروز عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایان علی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا جس پر ملزمہ کے وکیل نے عارضی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ان کی موکلہ بیمار ہے اور عدالت پیش نہیں ہو سکتی۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ملزمہ کا کوئی نیا میڈیکل سرٹیفکیٹ آپ کے پاس موجود ہے؟ ہر پیشی پر پرانے میڈیکل سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ہی حاضری سے استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔

پراسیکیوٹر نے ایان علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بہانے بنا رہے ہیں اور ملزمہ کو عدالت پیش نہ کرنے کے لیے ہر پیشی پر کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ: ایان علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

ان کا کہنا تھا کہ ملزمہ 8 دسمبر 2015 سے عدالت پیش نہیں ہو رہی۔

کسٹم پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

عدالت نے ملزمہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 22 اکتوبر کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔

ملزمہ کے 15 ستمبر کو کیس کی پیشی میں عدم حاضری پر ایک بار پھر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔

مزید پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایان علی پر فرد جرم عائد

بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

ضمانت پر رہائی کے بعد ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا گیا تھا، جس کے بعد ایان نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور آخر کار رواں برس جنوری میں عدالت عظمیٰ نے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

تاہم 6 جون 2017 کو راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے ایان علی کی حاضری سے عارضی استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں