خاتون قیدیوں کو ہراساں اور ریپ کرنے کے الزام میں مخنث قیدی کو عمر قید

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2018
کیرن وائٹ خواتین کے قریب آنے کے لیے اپنے مخنث حلیے کا استعمال کرتی تھیں — فوٹو بشکریہ: دی انڈپینڈنٹ
کیرن وائٹ خواتین کے قریب آنے کے لیے اپنے مخنث حلیے کا استعمال کرتی تھیں — فوٹو بشکریہ: دی انڈپینڈنٹ

برطانیہ میں مخنث قیدی کی جانب سے 2 خاتون ساتھی قیدیوں کو ہراساں کرنے کے اعتراف اور اس سے قبل دیگر 2 خواتین کے ریپ کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق لیڈز کراؤن کورٹ نے 52 سالہ کیرن وائٹ کے خلاف کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے ملزم کو خواتین اور بچوں کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔

کیرن وائٹ جو پیدائشی طور پر مرد تھیں تاہم اب وہ خود کو خاتون بتاتی ہیں، کو خاتون کو زخمی کرنے کے الزام میں اور ریمانڈ کے دوران ریپ کے 2 مقدمات اور 2 جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمات میں جیل کی سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: برطانیہ: انتخابات لڑنے والی پہلی مخنث خاتون

عدالت کا کہنا تھا کہ کیرن وائٹ خواتین کے قریب آنے کے لیے اپنے مخنث حلیے کا استعمال کرتی تھیں۔

سماعت کے دوران جج کرسٹوفر بیٹی نے کیرن وائٹ سے کہا کہ ’تم بچوں، خواتین اور عام عوام کے لیے انتہائی خطرناک ہو‘۔

کیرن وائٹ ساڑھے 9 سال سلاخوں کے پیچھے گزاریں گی جس کے بعد ان کے پیرول پر غور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فیشن شو میں پہلی بار مخنث ماڈل کی انٹری

پراسیکیوٹر کرسٹوفر ڈن نے عدالت کو بتایا کہ کیرن وائٹ کو اگست کے مہینے میں اپنے 66 سالہ پڑوسی پر چاقو سے حملہ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

کیرن وائٹ نے متاثرہ شخص پر لانڈری ایریا میں ان کے قریب آنے کا الزام لگایا تھا جس پر انہوں نے اس کو دھمکی دی تھی کہ میں تمہیں مار دوں گی اور انہوں نے بعد ازاں ایسا ہی کرنے کی کوشش کی۔

ریمانڈ کے دوران جیل میں کیرن وائٹ نے خواتین جیسا حلیہ اپنا کر دوسری خواتین قیدیوں سے دوستی کی اور بعد ازاں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا اور متعدد پر جان لیوا حملے بھی کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں