بھارتی عدالت کا ذاکر نائیک کی جائیدادیں ضبط کرنے کاحکم

13 اکتوبر 2018
ذاکر نائیک ان دنوں ملائیشیا میں مستقل رہائشی کے طور پر مقیم ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ
ذاکر نائیک ان دنوں ملائیشیا میں مستقل رہائشی کے طور پر مقیم ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ

ممبئی: بھارتی عدالت نے معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی 5 جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق خصوصی عدالت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ممبئی میں موجود 4 جائیدادوں جن میں فلیٹ اور دکان شامل ہیں کو فوری ضبط کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے یہ حکم نامہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کے بعد سنایا۔

این آئی اے کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت ملک سے باہر ہیں اور وہ اپنی ان چاروں جائیدادوں کو فروغ کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات کا حکم

این آئی اے کے وکیل آنند سکھ دیو نے عدالت کو بتایا کہ ذاکر نائیک بیرون ملک میں رہائش کے دوران دیگر کئی ممالک کی شہریت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ 52 سالہ ذاکر نائیک کی این جی او پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی ہے جبکہ ان سے اور ساتھیوں سے 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں جولائی 2016 میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے ملزمان نے ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے نہیں کریں گے، ملائیشیا

جس کے بعد بھارت میں مذہبی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

جولائی 2017 میں بھارتی حکومت نے معروف اسکالر ذاکرنائیک کے انڈین پاسپورٹ کو منسوخ کرتے ہوئے ان پر ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔

ذاکر نائیک ان دنوں ملائیشیا میں مستقل رہائشی کے طور پر مقیم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں