لاہور: سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق نے حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے جو ریکارڈ مانگا وہ فراہم کیا لیکن خدشہ ہے کہ نیب کی جانب سے غیر قانونی طور پر گرفتار کر لیا جائے گا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ نیب کو ممکنہ گرفتاری سے روکے اور حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ 15 اکتوبر کو درخواست پر سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو نیب نے خواجہ برادران کو طلب کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا تھا کہ حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ جس پر خواجہ سعد رفیق کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہیں لاہور سے اسلام آباد پہنچنے پر کال اپ نوٹس کے بارے میں علم ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون سوسائٹی کیس: سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں انہیں کئی بار طلب بھی کیا جاچکا ہے۔

نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔

بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں پہلے ہی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو گرفتار کر چکی ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف سے قبل فواد حسن فواد، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، اسرار سعید اور عارف بٹ کو نیب نے اسی کیس میں گرفتار کیا تھا جبکہ دو ملزمان اسرار سعید اور عارف بٹ ضمانت پر رہا ہیں۔

شہباز شریف پر الزام تھا کہ انہوں نے چوہدری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ کا استعمال کیا اور لاہور کاسا کپمنی کو جو پیراگون کی پروکسی کپمنی تھی کو مذکورہ ٹھیکہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے اس غیر قانونی اقدام سے سرکاری خزانے کو 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں