لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شریف خاندان کے مستقبل کو تاریک قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین پنجاب اسمبلی میں فارورڈ بلاک بنانے کا اعلان کرنے کو تیار ہیں لیکن ’ہم ہی نرمی دکھا رہے ہیں‘۔

لاہور میں تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو انتشار کا سامنا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) تمام نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے کلین سوئپ کرے گی۔

مزید پڑھیں: ہم پاکستان کو سمجھوتے پر نہیں چلاسکتے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ’سابق حکومت مسلم لیگ (ن) کی (لوٹ مار) کی وجہ سے تحریک انصاف کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس بیل آؤٹ پیکیج کے لیے جانا پڑا اور قرض کے لیے ہمیں 8 ارب ڈالر کی ضرورت ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب آپ کا گھر لوٹا ہوا ہو تو اسے چلانے کے لیے باہر سے مدد چاہیے ہوتی ہے تاکہ آپ چوروں کو پکڑ سکیں‘۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے لیا جانے والا قرض ملک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کے بعد لوٹایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’ اس وقت میں جو فرق ہے وہ یہ کہ ووٹر اور حکومت اس بات پر پرعزم ہیں کہ وہ ملک میں لوٹ مار کی اجازت نہیں دیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری اور مشاہد اللہ کے درمیان سینیٹ میں لفظی جنگ

قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہیے، ساتھ ہی انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی رکن اسمبلی بشرہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ جمہوریت کو اس وقت خطرے سے دوچار ہوتی ہے جب کوئی کسی کے لگژری فلیٹ کی بات کرتا ہے، جب لوٹ مار کرنے والوں کو پکڑا جاتا ہے تو یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہیں لیکن ہم لوٹ مار کرنے والوں کو باہر نہیں جانے دیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف جب گئے تو ملک کا قرض 13 ہزار ارب روپے تھا، جسے 10 برسوں میں 28 ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا گیا اور ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں کی گئی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں جمہوریت، سیاستدانوں اور اداروں کے درمیان اعتماد کی کمی ہے، جسے دور کرکے پی ٹی آئی حکومت ملک میں اصل جمہوریت کو متعارف کرائے گی۔


یہ خبر 14 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں