سری لنکا کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکٹر سنتھ جے سوریا نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اینٹی کرپشن کے قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات کے ایک روز بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ دیانت اور شفافیت کے ساتھ کام کیا۔

آئی سی سی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سابق اوپننگ بلے باز نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو) کی جانب سے کی گئی ایک تفتیش میں تعاون کرنے سے انکار کیا تھا۔

سنتھ جے سوریا نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘میڈیا کو جاری کیے گئے خط کے مندرجات قومی اور بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کے شائقین کے لیے بہت ساری قیاس آرائیوں کا باعث بنے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘بدقسمتی سے میں اس وقت اس حوالے سے کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کیونکہ مجھے ابتدائی طور پر 14 روز میں جواب جمع کرانا ہے’۔

سری لنکا کے سابق کپتان نے کہا کہ ‘مجھے سختی سے قانونی مشورہ دیا گیا ہے کہ ان الزامات پر کوئی بیان نہ دوں جس سے آئی سی سی کے قواعد کی خلاف ورزی ہوگی’۔

مزید پڑھیں:آئی سی سی کے جے سوریا پر کرپشن کے الزامات

الزامات کا سامنا کرنے والے 49 سالہ سنتھ جے سوریا 1996 میں ورلڈ کپ جیتنے والی سری لنکن ٹیم کا حصہ تھے اور ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں چوتھے نمبر ہیں۔

ان کے خلاف ثبوت کو چھپانے، ضائع کرنے یا خراب کرنے کے الزامات ہیں جو انسداد کرپشن کی تفتیش میں اہم ہوسکتے ہیں۔

سنتھ جےسوریا نے کہا کہ ‘میں نے ہمیشہ کھیلوں کے حوالے سے معاملات پر دیانت داری اور شفافیت کے ساتھ کام کیا ہے اور میں اس کو جاری رکھوں گا’۔

خیال رہے کہ آئی سی سی نے رواں ماہ میں کہا تھا کہ اے سی یو سری لنکا کی کرکٹ میں کرپشن کے الزامات کی تفتیش کررہا ہے اور ملک کے صدر، وزیراعظم اور وزیر کھیل کو ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔

جے سوریا کی سربراہی میں سری لنکا کے سلیکشن پینل نے گزشتہ برس قومی ٹیم کی کارکردگی میں تنزلی پر احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔


یہ خبر 17 اکتوبر کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں