اراکین کی حرکتوں کی وجہ سے ایوان میں داخلے پر پابندی لگائی، اسپیکر پنجاب اسمبلی

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2018
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان کےباہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی—فوٹو:ڈان نیوز
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان کےباہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی—فوٹو:ڈان نیوز

لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کرنے کے واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اسمبلی اراکین کی رکنیت نہیں بلکہ اسمبلی اجلاس میں داخلہ ممنوع کیا گیا ہے۔

اراکین کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی حرکتوں کی وجہ سے پابندی لگائی ہے اس کے باوجود اسمبلی کے باہر بھی اور اندر بھی باقاعدگی سے حاضری لگائی جارہی ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی ہے جو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اراکین کی معطلی: مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اسمبلی کے بائیکاٹ کا اعلان

ان کا کہنا تھا پنجاب میں بڑے منصوبوں کی تحقیقات کی جائیں گی اس ضمن میں اسمبلی سمیت جتنے منصوبوں کی لاگت بڑھی ان سب کی نشاندہی کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض شہباز شریف کی وجہ سے ہوئے اسپتال مکمل نہیں کیے گئے40 کالجز مکمل نہیں کیے گئے خزانہ پہلے بھی خالی تھا مگر نیت ٹھیک ہو تو سب کچھ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی نالائقی کی وجہ سے جو جو منصوبے تعطل کا شکار ہوئےکمیٹی ان کی نشاندہی کرے گی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کےبارے میں پرویز الٰہی کا کہنا تھا ان کو شرکت سے روکا نہیں، حمزہ شہباز کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ ایک بچہ ضد کررہا ہے الیکشن والے دن بھی انہوں نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کرنا آمرانہ رویہ ہے‘

انہوں نے کہا کہ ہاوس کے تقدس کو برقرار رکھنا اور ایسے واقعات نہ ہونا بھی اسپیکر کی ذمہ داری ہے، ہمارا ایجنڈا صرف احتساب کا عمل ہے اور رہے گا۔

سپریم کورٹ،نیب اور ایف آئی اے کو ہم تمام اختیارات دیں گے، ادارے کسی بھی پارٹی رہنما کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں۔

وزیر اطلاعات کی صحافیوں سے گفتگو

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ جو آل پارٹی کانفرنس ہونے جارہی ہے یہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کل سب صوبوں کے وزرا اور میڈیا مالکان کو بلایا تھا جس میں کارکنوں کی برطرفیوں کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔

حمزہ شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کے پاس کوئی اخلاقیات نہیں ہے نہ ان کے کھاتے میں کوئی مثبت بات ہے اور وہ چوہدری پرویز الٰہی اور عثمان بزدار صاحب پر تنقید کررہے ہیں۔

اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کل 22 کروڑ پاکستان کے عوام کے دل جیتے ہیں جواقتدار میں آنے سے قبل اور بعد میں بھی یکساں خیالات رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں