اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر جاوید ظریف نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے آنے کے بعد دوسری مرتبہ پاکستان کا دورہ کرنے والے ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح تبادلوں کو دو طرفہ تعلقات میں گرم جوشی کا اظہار قرار دیا۔

مزید پڑھیں: ایرانی وزیر خارجہ کی ایک روزہ دورے پر پاکستان آمد

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور خطے میں بڑھتے چیلنجز دونوں ممالک کو ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کرتےہیں۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سیاسی، اقتصادی اور دفاعی تعاون سمیت تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ علاقائی اور عالمی معاملات سمیت افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور ایران پر امریکی پابندیوں سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔

وزرائے خارجہ کی ملاقات میں پاکستان اور ایران کی سرحد سے متعلق تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان قائم کثیرجہتی میکانزم کے ذریعے قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات پر روشنی ڈالی کے پاک ایران سرحد امن کی سرحد ہے اور پاکستان اسے برقرار رکھنے کی کوئی کثر نہیں چھوڑے گا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک ایران تعلقات میں اعتماد اور یکجہتی کی جڑیں گہری ہیں اور ناقدین ہمارے تعلقات کو مزید مضبوط ہونے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے میں مدد کرنے کا اعلان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر مواصلات، باہمی اعتماد اور تعلقات کے ذریعے ہی ان مقاصد کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی غیر متزلزل حمایت کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

خیال رہے کہ اپنے ایک روزہ دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ کی وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں