سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حکومت کی جانب سے ’آرمی اور عدلیہ کے خلاف قوم کو اکسانے والوں‘ کے ساتھ معاہدے کو افسوسناک قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ مسیح آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) کا ملک گیر دھرنا تین دن تک جاری رہا، بعدازاں وفاقی، صوبائی اور ٹی ایل پی کے مابین معاہدہ طے پایا جس کے تحت آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی شق بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آسیہ بی بی کی بریت کےخلاف مذہبی جماعتوں کااحتجاج

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے دھرنے کے شرکا کو خبردار کیا تھا کہ ریاست کو طاقت استعمال کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے رہنما رضا ربانی نے کہا کہ ’یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان کی ریاست جنگجوؤں کی زیر حکمرانی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگجوؤں کی خواہشات کے مطابق آئین اور قانون کو ڈھال لیا جاتاہے، قائد اعظم اپنی قبر میں کروٹیں لے رہے ہوں گے‘۔

مزید پڑھیں: دھرنوں کا سلسلہ ختم ہوتے ہی معمولات زندگی بحال

رضا ربانی نے کہا کہ ریاست اپنے فرائض ادا نہیں کرسکی، عوام کو ججز کے خلاف بھڑکایا گیا، آرمی کو بغاوت کے لیے اکسانے والوں کو تسلی دی گئی اور ریاست ان عناصر کے خلاف اقدام اٹھانے میں ناکام رہی۔

پی پی پی کے رہنما نے خبردار کیا کہ یہ بہت خطرناک صورتحال ہے کہ ریاست اپنے ہی اداروں کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے، موجودہ حالات میں کوئی بھی جج اور خصوصی عدالت دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ دینے سے گھبرائیں گے، عام آدمی کے اعتماد کو بری طرح ٹھیس پہنچی ہے۔

واضح رہے کہ معاہدے پر وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، پنجاب کے وزیرقانون راجا بشارت، سرپرست اعلیٰ تحریک لیبک پیر محمد افضل قادری اور مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک لیبک محمد وحید نور کے دستخط موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سے معاہدہ طے پاگیا، مظاہرین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

علاوہ ازیں فریقین کے مابین 5 نکات پر مشتمل معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت وفاقی حکومت آسیہ بی بی کے خلاف دائر اپیل پر اعتراض نہیں اٹھائے گی۔

معاہدے کی رو سے حکومت آسیہ بی بی کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے قانونی کارروائی عمل میں لائے گی۔

اگر تحریک لبیک آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف مزید شہادتیں لاتی ہے تو اسے قانونی چارہ جوئی میں شامل کیا جائےگا۔

تبصرے (0) بند ہیں